جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

گلزار شمبے کی گرفتاری سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں بھارت کا کردار مزید واضح

08 اپریل, 2023 15:42

اسلام آباد : گزشتہ روز مقتدر انٹیلی جینس ایجنسیوں کی کاوشوں سے گرفتار ہونے والا گلزار امام عرف شمبے کی دہشت گرد کاروائیوں کے پسِ پشت بھاری ہاتھ ثابت ہوگیا۔

گلزار امام عرف شمبے کی گرفتاری کی صورت میں بھارتی ناسور کا یہ پہلا واقعہ نہیں، جس میں وہ پاکستان میں ریاستی دہشتگردی کو اپنے ناپاک عزائم کیلئے بڑھانا چاہتا ہے۔

ماضیِ قریب میں بھی بھارتی سیاسی اور عسکری قیادت مختلف فورمز پر پاکستان دشمنی میں اپنی دہشتگردانہ پالیسیوں کا بے شرمی سے اعتراف کر چکی ہیں۔

مودی کی مکارانہ چالیں بلوچستان کے امن و امان کو تباہ کرنا چاہتی ہیں، جہاں کے چند ناسمجھ عناصر بھارتی ایماء پر ریاست کے خلاف دہشتگردی کو ہوا دے رہے ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کا بیان جس میں وہ پاکستان پر من گھڑت الزام لگاتا ہے کہ ریاست سے بلوچستان نہیں سنبھل رہا، اس سے پوچھا جائے کہ بھارت میں چلنے والی سینکڑوں علیحدگی پسند تحریکیں، جن میں خالصتان تحریک سرِ فہرست ہے اس کے روکنے پر مودی کی ناسور حکومت کا کتنا اختیار ہے؟

نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت کمار دوول نے کہا کہ پاکستان ہمارا دشمن ہے، دنیا کے سامنے دہشتگردی کو پاکستان میں عام کرنے کیلئے مالی مدد کا انکار کیا جائے، لیکن پسِ پردہ ان کو پہلے سے بھی زیادہ مالی امداد فراہم کی جائے۔ دہشتگردوں کو پیسہ دو اور ان سے کام لو، کیونکہ دہشتگرد کرائے کے قاتل ہیں۔

جنرل بکرم سنگھ، سابقہ بھارتی چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا تھا کہ پاکستان کی ہی عوام کو پیسے کے زور پراستعمال کر کے اپنی بنائی ہوئی پالیسیوں سے بلوچستان میں قتل و غارت کا بازار گرم کرنا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں : بھارتی افواج میں فضائی حادثات معمول بن گئے، ناکارہ طیارے خزانے پر بوجھ

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی مکمل سیاسی، معاشی، سفارتی ،نفسیاتی ،انٹیلی جینس غرض ہر سطح پر پاکستان کی مرکزی طاقت یعنی اُس کی عوام کو استعمال کرکے ان کی حکومت پر زور ڈالنا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی علیحدگی پسند تنظیموں اور تحریکوں خصوصاً بلوچستان میں تیل چھڑکنے کی ضرورت ہے تا کہ پاکستانی فوج کی توجہ ان تحریکوں اور ان کے تدارک میں صرف ہوگی نہ کی کشمیر اور بھارت کی طرف دیکھے گی اور اس کے لئے وہاں خون بہانا ضروری ہوگا اور یہی ہماری اسٹریٹیجی ہے۔

سابقہ امریکی سیکریٹری دفاع چک ہیگل نے کہا تھا کہ بھارت ہمیشہ سے افغانستان کو پاکستان کیلئے دوسرے محاذ کے طور پر استعمال کرتا ہے۔

ماضی میں کلبھوشن یادیو نے بھارتی احکامات پر پاکستان خصوصاً بلوچستان اور کراچی میں انتشار، دہشتگردی اور دسیوں خودکش حملے کروانے کا اعتراف کیا تھا، جسے پاکستان کی مقتدر انٹیلی جنس ایجنسی نے گرفتار کیا تھا۔

بلوچ انتہا؍ پسند تنظیم بی ایل اے کے سربراہ اللہ نذر بلوچ نے بھی علیحدگی تحریک اور تخریب کاری کی کارروائیوں کیلئے بھارت اور دوسرے ممالک سے سفارتی اور مالی معاونت کیلئے بھیک مانگی تھی۔

ملک سے بھاگا ہو براہم داغ بگٹی نے بھی اپنے داغ دار بیان میں بھارت سے امداد کیلئے ہاتھ پھیلائے اور اُسی طرح کے تعاون کی خواہش کی جس طرح بھارت نے پاکستان کو دولخت ہوتے وقت کی تھی۔

بھارت شاید یہ بھول گیا ہے کہ پاکستان کی غیور اور باوفا عوام اپنے ایمان کا سودا نہیں کر سکتی۔ افواجِ پاکستان اور عوام کا لازوال رشتہ ہمیشہ قائم رہے گا کیونکہ اسی میں ملک کی بقا اور سلامتی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top