جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

صوبائی اسمبلی انتخابات کیس کا بینچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا، جسٹس جمال مندوخیل علیحدہ

31 مارچ, 2023 12:54

اسلام آباد : جسٹس جمال مندوخیل کی معذرت کے بعد پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات سے متعلق درخواست کا بینچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا ہے۔

سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف کیس کی سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ، جس میں جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال مندوخیل شامل تھے، سماعت کے لیے کمرہ عدالت پہنچا۔

چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب اس سے قبل آپ کچھ کہیں، جسٹس جمال مندوخیل کچھ کہنا چاہتے ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ جسٹس امین الدین کے فیصلے کے بعد حکم نامے کا انتظار تھا، مجھے عدالتی حکم نامہ کل گھر میں موصول ہوا، حکم نامے پر میں نے الگ سے نوٹ تحریر کیا ہے، اٹارنی جنرل صاحب آپ اختلافی نوٹ پڑھ کر سنائیں۔

اٹارنی جنرل نے جسٹس جمال مندوخیل کا اختلافی نوٹ پڑھا، جس کے مطابق میں بینچ کا ممبر تھا، فیصلہ تحریر کرتے وقت مجھ سے مشاورت نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : سپریم کورٹ نے جسٹس قاضیٰ فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے کیخلاف سرکلر جاری کردیا

نوٹ میں کہا گیا کہ میں سمجھتا ہوں کہ میں بینچ میں مس فٹ ہوں، دعا ہے اس کیس میں جو بھی بینچ ہو ایسا فیصلہ آئے، جو سب کو قبول ہو، اللہ ہمارے ادارے پر رحم کرے، میں اور میرے تمام ساتھی ججز آئین کے پابند ہیں۔ حکم نامہ کھلی عدالت میں نہیں لکھوایا گیا، جسٹس فائز عیسیٰ کے فیصلے کا کھلی عدالت میں جائزہ لیا جائے۔

جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا کہ میں کل بھی کچھ کہنا چاہ رہا تھا، شاید مجھ سے مشاورت کی ضرورت نہیں تھی، یا پھر مجھے اس قابل نہیں سمجھا گیا۔ اللہ ہمارے ملک کے لیے خیر کرے۔

اس دوران چیف جسٹس پاکستان نے جسٹس جمال مندوخیل کو بات کرنے سے روک دیا اور ان سے کہا کہ بہت بہت شکریہ، بینچ کی تشکیل کا جو بھی فیصلہ ہوگا کچھ دیر بعد عدالت میں بتادیا جائے گا۔

اس سے قبل سپریم کورٹ کی گزشتہ روز کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری ہوا، جس میں کہا گیا کہ جسٹس امین الدین خان اپنے فیصلے کی روشنی میں بینچ سے علیحدہ ہوئے۔ بینچ کے تین ارکان نے جسٹس امین الدین خان کے مؤقف سے اختلاف کیا۔

حکم کے مطابق چیف جسٹس عمر عطاء بندیال، جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس منیب اختر نے سماعت جاری کا مؤقف اپنایا۔ حکمنامہ میں جسٹس جمال مندوخیل کی سماعت جاری رکھنے یا نہ رکھنے پر کوئی رائے شامل نہیں تھی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top