جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

جماعت اسلامی کا بھی مردم شماری کے ڈیٹا تک رسائی دینے کا مطالبہ

28 مارچ, 2023 14:07

کراچی : جماعت اسلامی کے رہنماء کا کہنا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد کو فنڈ سے محروم رکھنا چاہتے ہیں، ڈی سیز کو ڈیٹا تک رسائی دینے کا مطلب دھاندلی کو آسان بنانا ہے، تمام تر جماعتوں کو ڈیٹا تک رسائی دی جائے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ مردم شماری صحیح طریقے سے نہیں ہو رہی ہے۔ خانہ شماری کے لیے جو سسٹم دیا گیا ہے، اس میں شکایات موصول ہوئی ہیں۔ کراچی بہت بڑا ہے۔ لگتا ہے کہ کراچی کی آبادی کو کم ہی دکھانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بار بھی لگتا ہے کہ کراچی کی آبادی کو مکمل نہیں گنا جائے گا۔ سندھ حکومت کو کراچی کا نام لینے پر مشکل ہوتی ہے۔ سندھ حکومت اگر کراچی میں درست مردم شماری کردے تو اس کا وزیراعلی نہیں آئے گا۔ دس سے بارہ سال سے کراچی کا حصہ کم کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا مسئلہ وسائل کا ہے۔ کراچی اور حیدرآباد کی آبادی اگر پوری گن لی گئی تو وسائل زیادہ دینے پڑیں گے۔ کراچی کے نوجوانوں کو نوکریاں ہی نہیں مل رہی ہیں۔ سندھ حکومت پہلے ہی گنتی پوری نہیں کر رہی۔ جب گنتی پوری نہیں ہو رہی تو ملازمت کیسے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : ایم کیو ایم نے مردم شُماری مسترد کرتے ہوئے ڈیٹا تک رسائی مانگ لی

جماعت اسلامی کے رہنماء نے کہا کہ یہاں رہنے والے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کے لیے ملازمت ہی نہیں۔ اگر کرپشن کرنی ہو تو کراچی کی یاد آجاتی ہے۔ اگر شفاف مردم شماری ہو تو وڈیروں کی اجارہ داری ختم جائے گی۔ شفاف مردم شماری سے وزیراعلیٰ کراچی سے بھی منتخب ہوسکتا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کراچی کو ہمیشہ محروم رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ 5 فیصد اضافہ آبادی میں ظاہر کرکے شفافیت کی بات کی جائے گی۔ ایم کیو ایم کی منظوری سے فراڈ مردم شماری ماضی میں تسلیم کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے تو کہا ہے کہ مردم شماری ٹھیک ہو رہی ہے، اب جواب دے۔ ایم کیو ایم مردم شماری کو ریڈ لائن سمجھتی ہے۔ لیکن وزارتیں نہیں چھوڑ رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ آبادی کم گن کے کراچی اور حیدرآباد کو فنڈ سے محروم رکھنا چاہتے ہیں۔ پیپلز پارٹی اگر کراچی کو سندھ کا حصہ سمجھتی ہے تو شفاف مردم شماری کو یقینی بنائے۔ اندرون سندھ میں تو آپ لوگوں پر اپنا فیصلہ مسلط کرلیتے ہیں۔

جماعت اسلامی کے رہنماء نے کہا کہ جب گنتی پوری نہیں کریں گے تو نوکریوں کے حوالے سے بھی مسائل سامنے آئیں گے۔ اسمبلیوں کا حصہ رہنے والوں نے بھی کراچی کا مقدمہ صحیح نہیں لڑا۔ کراچی ہی پاکستان کو چلانے والا شہر ہے۔ تمام تر جماعتوں کو ڈیٹا تک رسائی دی جائے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ وفاق کے کہنے پر ڈی سیز اور اے سیز کو مردم شماری تک رسائی دی گئی۔ ڈی سیز کو ڈیٹا تک رسائی دینے کا مطلب دھاندلی کو آسان بنانا ہے۔ ڈیٹا تک رسائی نہ دینے کا مطلب دھاندلی کی راہ ہموار کرنا ہے۔ زیادہ تر عملہ تربیت یافتہ نہیں۔ انہیں بھی مسائل کا سامنا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top