جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

متحدہ عرب امارات کی نئی ویزہ اسکیم جاری، اب کفیل کی ضرورت نہیں رہی

19 اپریل, 2022 11:27

ابو ظہبی : متحدہ عرب امارات نے ملازمتوں، سیاحت و دیگر معاملات کے لئے ویزہ شرائط میں تبدیلی کردی ہے، جبکہ اب کفیل کی ضرورت نہیں رہی ہے۔

متحدہ عرب امارات نے نئی ویزہ اسکیم کا اعلان کردیا ہے۔ اسکیم سے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ اصلاحات میں ویزہ کی تمام اقسام کے لیے داخلے کی ضروریات کو آسان بنانا، اور ویزا کی لچکدار مدت کی پیشکش کرنا شامل ہے۔

تاہم سب سے اہم بات یہ ہے کہ اب ویزہ لینے والوں کو میزبان یا کفیل کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ، تمام داخلے کے ویزے سنگل یا ایک سے زیادہ اندراج کے لیے دستیاب ہیں۔

جاب ویزا

یہ ویزا ملک میں دستیاب ملازمت کے مواقع تلاش کرنے کے لیے نوجوان ہنرمندوں اور ہنر مند پیشہ ور افراد کو راغب کرنے کے مقصد سے متعارف کرایا گیا ہے۔ امارات ویزے کے خواہشمند افراد میں ان کی مہارت اور تعلیم کی بنیاد پر درجہ بندی کرتا ہے۔

کاروباری ویزا

سرمایہ کاروں اور کاروباریوں کو متحدہ عرب امارات میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دینے کے لیے اسپانسر یا میزبان کی ضرورت کے بغیر آسان داخلہ دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکا و برطانیہ سمیت متعدد ممالک پر روس نے ویزہ پابندیاں عائد کردیں

سیاحتی ویزا

متحدہ عرب امارات میں سیاحتی اسٹیبلشمنٹ کے زیر اہتمام باقاعدہ سیاحتی ویزے کے علاوہ، پانچ سالہ ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا متعارف کرایا گیا تھا۔

اس کے لیئے اسپانسر کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ویزہ کسی بھی فرد کو ملک میں مسلسل 90 دنوں تک رہنے کی اجازت دیتا ہے، جس میں اضافہ بھی ممکن ہے، بشرطیکہ قیام کی پوری مدت ایک سال میں 180 دنوں سے زیادہ نہ ہو۔

اس ویزے کے لیے درخواست جمع کرانے سے پہلے پچھلے چھ ماہ کے دوران چار ہزار ڈالر کا بینک بیلنس یا اس کے مساوی غیر ملکی کرنسیوں کے ثبوت درکار ہوں گے۔

رشتہ داروں یا دوستوں سے ملنے کے لیے انٹری پرمٹ

وہ شخص اس اجازت نامے کے لیے درخواست دے سکتا ہے، جو متحدہ عرب امارات کے کسی شہری یا رہائشی کا رشتہ دار یا دوست ہے۔ اس کے لیے اسپانسر یا میزبان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

عارضی کام کا مشن

اس قسم کا ویزہ ایسے افراد کو جاری کیا جاتا ہے، جنہیں کسی کارباروی مقاصد کے لیئے مختصر عرصے کا ویزہ درکار ہو۔ اس ویزے کے لیئے معاہدہ یا کمپنی کا خط درکار ہوتا ہے۔

مطالعہ یا تربیت

یہ ویزہ ان لوگوں کے لیے ہے جو تربیت اور مطالعہ کے کورسز میں شرکت کر رہے ہیں یا پھر انٹرنشپ پروگراموں میں حصہ لے رہے ہیں۔ اسپانسر ممال میں لائسنس یافتہ یونیورسٹیاں یا تعلیمی یا تحقیقی ادارے یا سرکاری یا نجی ادارے ہو سکتے ہیں۔

اس کے لیے ادارے کی طرف سے ایک خط درکار ہوتا ہے، جس میں مطالعہ یا تربیت یا انٹرنشپ پروگرام اور اس کی مدت کی تفصیلات واضح ہوں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top