جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

طالبان کے قبضے کے بعد سے 397 عام شہری مارے گئے : اقوام متحدہ

08 مارچ, 2022 11:13

جنیوا : اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک 397 شہری مارے جاچکے ہیں۔

اقوام متحدہ نے افغانستان سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے، جو اگست میں طالبان کی جانب سے سابق امریکی حمایت یافتہ حکومت سے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد انسانی حقوق کی یہ پہلی بڑی رپورٹ ہے، جس سے مغرب میں خواتین، صحافیوں اور دیگر کے حقوق سے متعلق خدشات جنم لے رہے ہیں۔

رپورٹ میں اگست 2021 سے فروری کے آخر تک کی مدت کا احاطہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ داعش خراساں گروپ کے حملوں میں 397 شہری مارے گئے۔ اسی عرصے میں 50 سے زائد افراد جن کا شدت پسند گروپ سے تعلق کا شبہ ہے، ہلاک کر دیا گیا تھا، جس میں کچھ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور سر قلم کر کے سڑک کے کنارے پھینک دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کا طالبان پر افغانستان میں قید امریکی شہری کی رہائی کے لیے دباؤ میں اضافہ

انسانی حقوق کے ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ نے جنیوا میں انسانی حقوق کے اعلیٰ ادارے کو رپورٹ پیش کرتے ہوئے ایک تقریر میں کہا کہ بہت سے افغانوں کے لیے انسانی حقوق کی صورت حال گہری تشویش کا باعث ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان حکمرانوں نے خواتین کے حقوق اور آزادیوں کو سلب کر رکھا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ طالبان خواتین کو عام زندگی میں مکمل طور پر حصہ لینے کی اجازت دیں۔

رپورٹ میں کارکنوں اور مظاہرین کی جبری گمشدگیوں کے متعدد پریشان کن واقعات کا بھی حوالہ دیا گیا، ساتھ ساتھ اظہار رائے کی آزادی پر پابندیوں کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔

افغانستان میں داعش خراساں گروپ 2014 میں منظر عام پر آیا اور مغرب کی جانب سے الزام لگایا جاتا ہے کہ طالبان کے قبضے کے بعد سے اس میں پھیلاؤ آیا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top