جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

روس کا حملہ آٹھویں روز بھی جاری، دھماکوں کی گونج، یوکرینی شہر کھیرسن پر قبضہ

03 مارچ, 2022 16:20

کیف : روس نے یوکرینی شہر کھیرسن کو قبضے میں لے لیا، روس نے اپنے تقریباً 500 فوجی مارے جانے کی تصدیق کردی، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یوکرینی مہاجرین کی تعداد دس لاکھ تک پہنچ گئی۔

یوکرین پر روس کے فوجی حملے آٹھویں دن بھی جاری ہیں۔ کیف اور اوبلاست، میکولائیو، لیویو، زیتومیر اور دیگر علاقوں میں فضائی حملے کے الرٹ جاری کیے گئے ہیں۔ یوکرین کے شمالی شہر چرنی ہیو میں حکام نے بتایا کہ ایک اسپتال کو دو کروز میزائلوں نے نشانہ بنایا۔

کیف میں زبردست دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں، سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رات کے وقت آسمان کو ایک بڑا آگ کا گولہ روشن کر جاتا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران روس کی بمباری میں اضافہ ہوا ہے اور شدید لڑائی جاری ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ اس کے فوجیوں نے کھیرسن کو قبضے میں لے لیا ہے، اور کیف اور خارکیف پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔ روسی فوجیوں نے اسٹریٹجک بندرگاہی شہر ماریوپول کو بھی گھیرے میں لے رکھا۔ کھیرسن کے میئر نے کہا کہ روسی فوجی شہر میں داخل ہو چکے ہیں، لیکن یہ ابھی تک یوکرین کے پرچم تلے ہے۔

روس نے گزشتہ ہفتے حملہ شروع ہونے کے بعد پہلی بار اپنی فوجی ہلاکتوں کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ اس کے تقریباً 500 فوجی ہلاک اور تقریباً 1,600 زخمی ہو چکے ہیں۔

یوکرین نے اب تک جنگ کے دوران اپنے فوجی نقصانات سے متعلق آگاہ نہیں کیا ہے، لیکن کہا کہ 2,000 سے زیادہ شہری مارے گئے ہیں، اس دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

روسی میجر جنرل کوناشینکوف کا کہنا ہے کہ کیف سے شہری آبادی کے باہر نکلنے میں روسی فوجی اہلکاروں کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے جاری ویڈیو میں شہریوں سے کہا کہ وہ روسی قبضے کی مزاحمت کے خلاف ہر ممکن کوشش کریں۔ دوسری طرف عالمی فوجداری عدالت نے روس کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق حملے کے بعد سے دس لاکھ سے زیادہ لوگ یوکرین سے فرار ہو چکے ہیں۔ یورپی یونین کا اندازہ ہے کہ مجموعی طور پر چالیس لاکھ افراد ملک چھوڑنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے روس کے ساتھ جوہری کشیدگی سے بچنے کیلئے میزائل کا تجربہ ملتوی کردیا

پولش بارڈر گارڈ ایجنسی کا کہنا ہے کہ تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک پولینڈ میں پانچ لاکھ 75 ہزار سے زائد مہاجرین آچکے ہیں۔
ملک میں لوگوں کو ٹھہرانے کی جگہ نہیں ہے، انہیں ملک بھر کے فائر اسٹیشنوں اور کھیلوں کے ہالوں میں عارضی رہائش کے مراکز میں لے جایا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یوکرین سے فرار ہونے والے مہاجرین کی تعداد اب دس لاکھ تک پہنچ گئی ہے، جبکہ یوکرین میں 227 شہری ہلاک اور 525 زخمی ہوئے ہیں۔

سویڈن کی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ چار روسی لڑاکا طیاروں نے اس کی ملکی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے روسی جنگی طیاروں کی مبینہ دراندازی کو "غیر پیشہ ورانہ اور غیر ذمہ دارانہ” قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے روس سے یوکرین میں اپنی جارحیت روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ووٹ 141 کے مقابلے میں 5 تھے، 35 غیر حاضر رہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top