جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

کرک مندر حملہ کیس : ملزمان سے ایک ماہ میں اخراجات کی رقم وصول کرنے کا حکم

13 اکتوبر, 2021 13:35

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے کرک مندر پر حملے میں ملوث ملزمان سے ایک ماہ میں رقم وصول کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ میں کرک مندر جلائے جانے کیخلاف ازخود نوٹس پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔

ہندو رہنماء رمیش کمار نے دوران سماعت مندر کا راستہ بند کر دیا گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے مقامی علماء سے بات کریں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ علماء آئیں گے، تو ان سے بھی نمٹ لیں گے۔

ملزم رحمت سلام خٹک نے کہا کہ میں بے گناہ ہوں میرا مندر کو نقصان پہنچانے والوں سے کوئی تعلق نہیں۔ سو افراد کو بے گناہ پکڑا گیا ہے۔ میں تو مندر کو نقصان پہنچانے والوں کو روکتا رہا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پیسے وصول ہو رہے ہیں تو اب آپ کو تکلیف ہو رہی ہے، جس پر ملزم نے کہا کہ میرے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ آپ کیا کہہ رہے ہیں یہ عدالت کا حکم ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سپریم کورٹ نے سعد رضوی کے رہائی کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا

ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے کہا کہ مندر کی بحالی کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اقلیتی برادری جتنا چاہے اپنی جگہ پر عبادت گاہ کو توسیع دے سکتی ہے۔ لوگ زمین دیں اور پھر اگر ہندو برادری چاہتی ہے کہ پورے کرک میں مندر بنانا ہے تو بنا سکتے ہیں۔ ہندو کمیونٹی نے مقامی افراد کیساتھ معاہدہ کر لیا پھر ملزمان کی ضمانت ہوگئی۔

ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ مندر کی بحالی پر تین کروڑ تیس لاکھ روپے سے زائد کا خرچہ آیا ہے۔ 22 دسمبر کو ہندو کمیونٹی نے دو جائیدادیں خریدیں۔ ہندو کمیونٹی نے مقامی افراد کیساتھ معاہدہ کیا کہ خریدی گئیں جائیدادوں پر مندر تعمیر نہیں ہوگا۔ معاہدے کی خلاف ورزی پر مقامی افراد اشتعال میں آئے۔

عدالت نے ایک ماہ میں کرک مندر پر حملے میں ملوث ملزمان سے رقم وصول کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا ایک ماہ میں تین کروڑ تیس لاکھ روپے سے زائد رقم ہر ملزم میں برابر تقسیم کرکے وصول کریں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ جب سب ملزمان پر تین کروڑ تیس لاکھ روپے برابر تقسیم ہونگے تو سب کا دماغ ٹھکانے آجائے گا۔ کے پی حکومت نے ملزمان سے رقم وصول کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ملزمان کیخلاف ٹرائل چل رہا ہے۔ اگر ٹرائل کے بعد کوئی فرد بے گناہ پایا گیا تو اس سے وصول کی گئی رقم کا کیا ہوگا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایڈوکیٹ جنرل صاحب سوچ سمجھ کر بات کریں یہ عدالت کا حکم ہے۔

کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی گئی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top