جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

پہلے قربانی کی جاتی تھی اب قربانی "دکھائی ” جاتی ہے

07 جولائی, 2022 14:30

میرے آفس کے راستے میں دو الیکڑونکس مارکیٹ آتی ہیں اور دونوں شہر کراچی کی بڑی مارکیٹ میں شمار کی جاتی ہے۔ آج  جب میں آفس آرہا تھا تو میری نظر ان مارکیٹ پر پڑی۔

فریج اور ڈیب فریزر کی بہت بڑی کلیکشن ہر دکان پر موجود تھی بلکہ باہر روڈ تک بہت بڑی تعداد میں فریج ہی فریج موجود تھے۔

 

چلتی بائیک پہ ایک اور منظر سڑک پر دیکھا جہاں ڈالے والی سوزوکی گاڑی اپنی اپنی منزلوں کی جانب رواں دواں تھی۔ کچھ میں جانورموجود تھے اور کچھ میں فریج ۔ اس منظر میں مضبوط ربط نظر آرہا تھا ، گویا جانور اور فریج کا بہت گہرا تعلق ہو۔ ویسے اس منظر کا حقیقی اندازہ آپ کو عید کے بعد بھرے ڈیپ فریزرسے باخوبی ہوجائے گا۔

 

یہ پڑھیں  : بارش کے دوران حادثات : ذمے داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی تو بنتی ہے ؟

 

خیر بات یہ ہے کہ بڑی عید اور چھوٹی عید میں شاپنگ ایک لازمی جزو ہے ۔مگر چھوٹی عید میں چھوٹی چھوٹی شاپنگ ہوتی ہے اور بڑی عیدمیں بڑی بڑی شاپنگ۔

 

چھوٹی عید میں کپڑوں کی شاپنگ ہوتی ہے اور گھر کے لئے ضروری اشیاء لی جاتی ہے، اور بڑی عید میں جانوروں کی اور اس کا گوشت رکھنے کے لئے ڈیپ فریزر کی خریداری ہوتی ہے ۔

 

یقیناً فریج بھی ایک ضرورت ہے  مگر کچھ لوگ بالخصوص  اسی عید کے موسم میں  فریج کی خریداری کرتے ہیں تاکہ 2 ، 4 مہینے تک قربانی کے گوشت کے پکوانوں سے لطف اندوز ہوتے رہیں۔

 

Eid Al-Adha animal sacrifice festival sees roads turn red with blood as cows are beheaded

 

مجھے یا د ہے آج سے 15 ,18 سال پہلے قربانی ہوتی تھی مگر اب مقابلہ ہوتا ہے ۔ قربانی کے جانور کے معاملے میں باقاعدہ مقابلہ ہوتا ہے ،پڑوسیوں میں مقابلہ، رشتے داروں میں مقابلہ، محلے داروں میں مقابلہ۔ بلکہ عجیب سی بات بتاتا ہوں کہ میری جو میری آنکھوں دیکھی ہے۔ ایک فیملی ہے ہماری جاننے والی ،مالی طور پر کافی مستحکم ہیں۔اس فیملی میں د و بھائی ایک دوسرے پر جان چھڑکتے ہیں ۔

 

ابھی کچھ دن پہلے بڑے بھائی کی بیوی بچے بڑا جانور اپنے ابا سے ضد کروالر لے آئے ، تو چھوٹے بھائی کے بیوی بچوں نے بھی ٹھان لی کہ وہ بھی اس سے بڑا جانور لےکر آئیں گے اور اگلے ہی دن اس سے بڑا جانور آگیا۔

 

اب خاندان ہی نہیں علاقے  بھرمیں بھی مشہور ہوگیا ہے کہ یہ بڑا بھائی کا جانور ہے اور یہ چھوٹے بھائی کا، ورنہ آج سے چند سال پہلے تک یہ تمام بھائی ایک ساتھ مل کر قربانی کرتے تھے۔ یہ ایک گھر کی کہانی نہیں یہ اب اکثر گھروں کی کہانی ہے۔

 

اس بارے میں جانئے : مشہور ہونا آسان ہے  اور باصلاحیت ہونا مشکل ہے

 

کہانی  تو بہت ساری ہیں بلکہ کہانیاں نہیں حقیقتیں ہیں جو چار سو پھیلی ہے ۔ شہر کے بہت بڑے بڑے سیٹھ ہیں جن کے گھر بڑے بڑے جانور آتے ہیں بلکہ کڑوڑوں کے جانور آتے ہیں مگر جب معلومات اکھٹی کی تو معلوم چلا کہ ان میں سے ایک سیٹھ کو مارکیٹ میں بہت سا پیسہ دینا ہے جو ان پر باقی ہے بلکہ مارکیٹ ہی نہیں اپنے ماتحت ملازموں کو کئی مہینوں کی سیلری بھی  دینی ہے مگر وہ اس بارے میں بالکل ٹینشن لیس ہیں، کیونکہ وہ ٹھہڑا طاقتور آدمی ، اب کون ان کے منہ کو آئے؟

 

لیکن عین قربانی والے دن یہ ہی حضرت کلف والا کرتا پہن کر قربانی کرنے کو آئیں گےاور بڑے ٹھاٹ سے دعائیں وصول کرتے دیکھیں جائیں گے مگر دوسری جانب ان کی وجہ سے بہت سے لوگوں کے دل اداس ہونگے جن کا ادراک ان جیسے لوگوں کوکبھی نہیں ہوسکتا۔

 

 

KARACHI: Workers use crane to carry sacrifice animals down from the roof top of a house for transporting them to the sacrifice animal market on the occasion of the Muslim festival Eid

 

 

قربانی کا موسم تو آگیا مگر قربانی کے اصل معنی سے ہم اب تک محروم ہیں۔ نہ جانے کتنوں کا حق ہم مارچکیں ہیں اور کتنوں کا حق مارنے کے در پہ ہیں لیکن قربانی کے نام پر لاکھوں روپے خرچ کرتے وقت وہ لوگ ذہن سے نکل جاتے ہیں جن کا حق ہم جیسوں نے کھایا ہوتا ہے ۔

 

نہ جانے کتنوں کی عیدیں برباد کرکے یہ لوگ عید ایسے مناتے ہیں کہ گویا ہم سے بڑا کوئی متقی و پرہیز گار نہیں ہے۔ آج کے دور میں قربانی کا مقصد بھی قربان ہوگیا اور بس دکھاوے اور شوشا سے بدل گیا۔

 

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

 

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top