جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

صوبے پر مسلسل معاشی حملے ہورہے ہیں، کب تک ظلم کو برداشت کریں گے : بلاول بھٹو

21 جون, 2021 14:08

کراچی : بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ مسلسل اس صوبے پر معاشی حملے ہورہے ہیں، یہ کس قسم کا بحران بھیجا جارہا ہے۔ ہم کب تک اس ظلم کو برداشت کریں گے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے محترمہ بینظیر بھٹو 68 ویں سالگرہ کی تقریب سے سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں انعقاد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب بی بی کے سیاسی منشور اور نامکمل جدوجہد کو مکمل کرنے کے لئے کوشش کررہے ہیں۔ بی بی کے خلاف غیر جمہوری قوتیں تھیں، وہ آج بھی پیپلز پارٹی کے خلاف اپنا کام کر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کے کارکنان نے بی بی کا کا مشن زندہ رکھا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں بھی کم وسائل کے ساتھ بی بی کے مشن کو آگے لیکر چل رہے ہیں۔ بی بی کے منشور پر عمل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہم نے عوام کے ساتھ اپنا کنکشن رکھنا ہے۔

ہم ایسا پاکستان بنائیں جو عام آدمی تک اس کا حق پہنچائے۔ ایسا پاکستان بنائیں، جس میں عام آدمی تک روٹی، کپڑا، مکان پہنچے۔ جو نیا پاکستان بن رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ نئے پاکستان میں عوام سے روٹی، کپڑا اور مکان چھینا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ارسا نے نا انصافی کی تو پیپلز پارٹی نے آواز اٹھائی۔ احتجاج کی وجہ سے وفاق کو اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنا پڑا۔ ان کے ظلم کی وجہ سے 66 برس بعد بڑے واٹر شارٹیج کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں : آج محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا یوم پیدائش منایا جارہا ہے

پی پی چیئرمین نے کہا کہ آپ کو پانی نہ ملنے کا جو نقصان ہونا تھا، وہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی نے بلوچستان و دیگر صوبوں کے حقوق کیلئے بھی آواز اٹھائی۔ ذوالفقار علی بھٹو نے تمام صوبوں کو آپس میں جوڑا۔ جو بھی بھٹو اور بی بی کے نظریہ پر حملے ہورہے ہیں ہم اس کو ناکام بنائیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ مسلسل جو اس صوبے پر معاشی حملے ہورہے ہیں۔ اب ہم پر ذمہ داری ہے کہ ہم عوام جاکر ان کو بتائیں کہ آپ کے ساتھ کیا نا انصافی ہورہی ہے۔

کس طرح آپ کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔ یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا گیا۔ ہم کب تک اس ظلم کو برداشت کریں گے۔ ایک صوبے کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وعدہ کیا گیا تھا کہ کراچی کے لے ایک کھرب کا پیکج ملے گا۔ بجٹ میں کوئی پیکج نظر نہیں آیا۔ بارشوں میں بہت نقصان ہوا تھا۔ اس مرتبہ عوام کو لاوارث چھوڑ دیا گیا۔ اب سندھ کے روز گار پر حملے ہورہے ہیں۔ اس صوبے سے تعلق رکھنے والے ایف آئی اے تعلق رکھنے والے افسران کو بے روزگار کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن واحد ادارہ ہے جو بند پڑا ہے۔ جن کو روزگار ملا ہے ان کا روزگار خطرے میں ہے۔ یہ کس قسم کا بحران بھیجا جارہا ہے۔ ہمارے لوگوں کو بے روزگار کیا جارہا ہے۔

ہم نے کبھی کسی سے نوکری نہیں چھینی ہے۔ آپ کی جدوجہد سے یہ نالائق حکومت آپ سے روزگار اور نوکری نہیں چھین سکے گی۔ ہمیں 1973 کے آئین کا دفاع کرنا ہے۔

تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، فریال تالپور، سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ، اسپیکر آغا سراج درانی سمیت کئی صوبائی وزراء و شخصیات نے شرکت کی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top