جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

کپاس کی ملکی پیداوار سلیکٹڈ کی حکومت میں کم ہو کر آدھی رہ گئی : وزیر زراعت سندھ

26 اپریل, 2021 15:51

کراچی : اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ کٹھ پتلی نے ملک کو زرعی اجناس درآمد کرنے والا ملک بنا دیا، کپاس کی ملکی پیداوار سلیکٹڈ کی حکومت میں کم ہو کر آدھی رہ گئی۔

وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ملک میں کپاس کی پیداوار تشویش ناک حد تک کم ہو گئی ہے۔ پھٹی کی 60 فیصد جننگ فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں۔ پاکستان کپاس، چاول، چینی، پھل اور سبزیاں برآمد کرتا تھا۔ کٹھ پتلی نے ملک کو زرعی اجناس درآمد کرنے والا ملک بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت گندم، کپاس، چینی، ٹماٹر، پیاز درآمد کی جا رہی ہے۔ اس وقت پورے ملک کی ایگرو بیس انڈسٹری ڈوب چکی ہے۔ پ پ پ کے دور میں 12-2011 میں ایک کروڑ 48 لاکھ بیلز کپاس پیدا ہوئی۔ سال 18-2017 میں کپاس کی ملکی پیداوار ایک کروڑ 15 لاکھ 81 ہزار بیلز تھی، جو سلیکٹڈ کی حکومت میں کم ہو کر آدھی رہ گئی۔

یہ بھی پڑھیں : قرض 18 کھرب تک پہنچ گیا، ہر پاکستانی 1 لاکھ 75 ہزار کا مقروض ہے : شیری رحمان

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال کپاس کی پیداوار فقط 57 لاکھ بیلز ہوئی۔ یہ 1992 کے بعد کم ترین پیداوار ہے۔ پاکستان جو کپاس کی ایکسپورٹ پر زرمبادلہ کماتا تھا، اب اس سال کپاس کی امپورٹ پر تقریباً 4 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ادا کریگا۔

وزیر زراعت سندھ نے کہا کہ چار سال پہلے پنجاب میں 60 لاکھ ایکڑ کپاس کاشت ہو رہی تھی۔ وسیم اکرم پلس سرکار میں یہ اراضی گھٹ کر 38 لاکھ تک رہ گئی۔ ملک میں 60 فیصد پھُٹی کے کارخانے بند ہو چکے ہیں، جو چل رہے ہیں وہ بھی آدھی گنجائش پر کام کرتے ہیں۔

اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ لاکھوں کی تعداد میں کسان اور صنعتی مزدور بے روزگار ہو چکا ہے۔ تین برس پہلے جس کارخانے کے پاس 400 مزدور تھے، وہ آج 100 سے کام چلا رہا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top