جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

پرُسکون اپوزیشن اور بے چین حکومت

02 مارچ, 2021 16:12

سینیٹ الیکشن کا میدان بس سجنے کوہے اور یہ میلہ کون جیتے گا یہ تو 3 مارچ کو ہی معلوم ہوگا۔تما م سیٹوں کا مقابلہ اپنی جگہ مگر حقیقی مقابلہ اور اصلی مقابلہ تو سابق وزیر اعظم اور منجھے ہوئے سیاستدان یوسف رضا گیلانی کااور عبدالحفیظ شخ کا ہے۔

 

اس مقابلے کی اہمیت بلکل ایسی ہی ہے جیسے ورلڈ کپ میں پاکستان انڈیا کے میچ کی ہوتی ہے ۔ یہ مقابلہ صرف پی پی کا پی ٹی آئی سے نہیں بلکہ یہ حکومت بمقابلہ اپوزیشن ہے۔بلکہ حکومت بمقابلہ پی ڈی ایم ہےاور اس سیٹ کی جیت آنے والے دنوں کی جمہوری سیاست میں اہم کردار ادا کریں گی۔

 

یہ پڑھیں :  سینیٹ کے بارے میں معلومات

 

موجود پاکستانی سیاست میں سب سے زِیرک اور ہوشیار سیاستدان آصف علی زرداری کو مانا جاتا ہے۔ سابق صدر کی چال سمجھنا ہر بندہ تو دور کجا سیاسی کھلاڑیوں کےسمجھ میں بھی نہیں آتی ہے۔ کوئی پارٹی اگر A,B,Cپلان بناتی ہےتو ذرداری کے پاس AٹوZتک پلان ہوتے ہیں۔ سابق صدر کی نظریں کہیں اور ہوتی ہےا ور نشانہ کچھ اور، وہ ہار کربھی جیتنے کے ہنر سے واقف ہیں۔

 

 

اب زرداری صاحب اسلام آباد میں ڈیڑے ڈال چکیں ہیں اور عمران خان صاحب بھی اس معاملے کو لے کر کافی محتاط نظر آتے ہیں اور وہ خود بھی اس الیکشن کو بہت اہم لے رہے ہیں۔موجودہ سیاسی صورتحال میں پی ڈی ایم پی ٹی آئی کے مقابلے میں کافی پرُسکو ن نظر آتی ہے۔

 

senate-election-2021-urdu-blog

پاکستانی سیاست میں مضبوط اثر و رسوخ رکھنا والا گروہ آ ج کل نیوٹرل محسوس ہوتا ہے۔مارچ میں پہلے سینیٹ الیکشن ہےاور پھر مارچ میں ایک اور مارچ اور بھی لانگ ، اور یہ مارچ اگر بھرپور ہوگیا تو حکومت کہاں ہونگی اور کس کی ہونگی یہ بتانا قبل از وقت ہے۔

بہرحال ڈسکہ الیکشن پر الیکشن کمیشن کا غیر جانب دار فیصلہ،تازہ تازہ سپریم کورٹ کا سینیٹ الیکشن سے متعلق فیصلہ ،ضمنی الیکشن میں حکومت کو شکست فاش، پھر حمزہ شہباز کی رہائی اور پھر گزشتہ دن بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ محسوس ہوتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہو گئی ہےاور اگر ایسا ہے تو پی ٹی آئی حکومت اور عمران خان کیا سوچ رہے ہونگے۔

 

ان باتوں اور خیالوں کا جواب آئندہ دنوں میں عمران خان کے فیصلوں میں بھی نظر آجائے گا۔تو پھر تھوڑا انتظار کیجئے اور بصارت سے نہیں بصیرت سے ہونے والی باتوں پر نظریں جما کر اور کان لگا کر رکھئیے۔

 

 

سینیٹ کے بارے میں تفصیل جانئے – اس لنک پر کلک کیجیئے

 

 

الیکشن کا دن بس آنے کو ہے وقت تو ختم ہوگیا پر غیر رسمی رابطے جاری ہیں۔ رابطوں میں وعدے ہورہے ہیں اور وعدوں میں یقین دہانیاں جاری ہیں۔لیکن کون وعدہ خلافی کرتا ہے اور کون وفاداریاں توڑتا ہے یہ تو الیکشن کے نتائج پر ہی منحصر ہوگا۔ 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن کی 48 نشستوں میں سے پنجاب سے سینیٹ کی 11 نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں۔بقیہ نتائج 3 مارچ کو ہی پتا چلیں گے۔ بڑی لڑائی تو اسلام آباد میں ہے ۔بقیہ سرپرائز کا سلسلہ کے پی کے اور بلوچستان سے ملنے کا مکمل امکان ہے ۔

 

 

senate-election-2021-urdu-blog

بہرحال اب تک کی صورتحال پر حرف آخر یہ ہی ہے کہ پی ڈی ایم نے سلیکٹرز کی تکرار کم کردی ہے یعنی مفاہمت کا سلسلہ بھی شاید وقوع پذیر ہوگیا۔ گزشتہ دو مہینوں میں ہونے والے بہت سے معاملات میں اپوزیشن حاوی دیکھی گئی ہے۔

 

ریفرنس پر سپریم کورٹ کا اور ڈسکہ الیکشن پر الیکن کمیشن کا فیصلہ بظاہر آئینی اور قانونی ہے مگر یہ کسی کی ہار بھی ہے۔ وہ الگ بات ہے ہار مانی نہیں جاتیاور نہ قبول کی جاتی ہے۔فی الحال پرُسکون چہرے اپوزیشن میں نظر آرہے ہیں اورگھبرائے اور بے چین چہرے حکومت میں، بقیہ حقیقت جاننے کے لئے 3 مارچ تک ٹھہرنا پڑے گا۔

 

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top