جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ابھی سے ہی تجزیہ نگار عوامی رائے کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے سنانے میں لگے ہوئے ہیں

05 جولائی, 2018 14:29

کون کامیاب ہوتا ہے، اس کا فیصلہ تو 25 جولائی کا سوراج غروب ہوتے ہی ہوجائے گا

تاہم ابھی سے ہی تجزیہ نگار عوامی رائے کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے سنانے میں لگے ہوئے ہیں
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری حتمی فہرست کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اپنے آبائی ضلع بے نظیر آباد (سابقہ نوابشاہ) سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 213 سے انتخاب لڑیں گے۔
ان کے مقابلے میں اسی حلقے سے دیگر سیاسی جماعتوں اوراتحادوں کے 12 امیدوار میدان میں اتریں گے، جن میں سے 7 امیدوار آزاد حیثیت میں اتریں گے۔
آصف علی زرداری کے مد مقابل دیگرامیدواروں میں سندھ ترقی پسند پارٹی (ایس ٹی پی) کے چیئرمین قادر مگسی، متحدہ مجلس عمل پاکستان (ایم ایم اے) کے ذاکر حسین جمالی، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے سردار شیر محمد رند بلوچ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سید غلام محی الدین شاہ، پاکستان تحریک انصاف (ہی ٹی آئی) کے فاروق احمد اور پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سید کاظم علی شاہ میدان میں اتریں گے۔
آصف علی زرداری کے خلاف آزاد حیثیت میں میدان اترنے والے امیدواروں میں اختیار حسین تنیو، حاجی خان مشوری، سردار عبدالحمید کھوسو، سلیم رضا، سید سجاد حسین شاہ نقوی اور عبدالرزاق رستمانی شامل ہیں۔
سابق صدر کے خلاف انتخاب لڑنے والے ایس ٹی پی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی بھی آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں اتریں گے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق این اے 213 سے الیکشن لڑنے والے تمام امیدواروں کے مقابلے آصف علی زرداری کا پلڑا بھاری ہے، اس لیے نتائج ان کے حق میں آنے کا امکان ہے، تاہم کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top