جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

گھٹیا فعل انجام دینے والے مولوی کے خلاف فتوی کون دیگا؟

13 اپریل, 2021 15:45

چند دن پہلے چکوال کی تحصیل تلہ گنگ سے ایک خبر موصول ہوئی ۔ اس خبر نے لاکھوں والدین کے دل کو دہلا کر رکھ دیا اور ہر باضمیر انسان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔

خبر کچھ یوں تھی تلہ گنگ کے علاقےمیں قائم ایک خدا کے گھر یعنی مسجد کے تقدس کووہاں کے دو مولویوں نے پامال کیا۔ وہاں مقیم مسلمان خاندان نے اپنے بچوں کوقرآن اور دینی تعلیم حاصل کرنے کے لئے مسلمان مولوی کے پاس بھیجا تاکہ وہ اسلام کے بنیادی تعلیمات حاصل کرکے اس پر عمل پیرا ہوں۔

مگر معلم جو باپ کا درجہ رکھتا تھا وہ ہوس میں گرفتار ہوگیا اور جلاد بن گیا۔اس نے کئی بچوں اور بچیوں کے کمزور جسم کو نوچ ڈالا اور اس کی ویڈیو بھی بنائی تاکہ مستقبل میں اس ویڈیو سے بلیک میل کرکے مزید وحشی حرکات کرسکیں۔

یہ پڑھیں : پاکستان کی امت  اور پاکستان کا وزیر اعظم

ویڈیو کچھ مہینے پرانی تھی مگر ان معصوم پر ہوئے ظلم تازے تھے۔ یہ گھناؤنی حرکت امام مسجد اور اس کے نائب امام نے مل کر انجام دی ۔ استاد گھٹیا حرکت کرتا تھا اور اس کا شاگرد فلمبندی کرتا تھا ۔

پھر ممکن ہے شاگرد نے حرکت کی ہو اور استاد نے فلمبندی کی ہو۔واقعہ پرانا تھا مگر یہ ایسا واقعہ ہے جو سہنے والے اور اس کے خاندان کبھی نہیں بھول سکتے ہیں۔

ہم نے تو سنا، افسوس کیا، مذمت کی ، سوشل میڈیا پر شیئر کیا اور پھر اپنے کام دھندوں میں لگ گئے مگر احساس تو تبھی ہوگا کہ جب کسی اپنے کے ساتھ یہ حرام عمل ہوگا۔

 

Sumbal Minor Rape: A Blot On Kashmir

ْ

 

مولویوں کو پاکستان میں بہت زیادہ اہمیت اور عزت دی جاتی ہے اور بہت بڑا طبقہ ان کے لبوں سے نکلنے والے الفاظ کو حرف آخر سمجھتا ہے۔

عزت دینے میں کوئی قباحت نہیں مگر یاد رکھئے یہ مولوی بھی انسان ہوتے ہیںاور ان کے اندر وہ تمام جذبات ہوتے ہیں جو ہر انسان میں پائے جاتے ہیں۔ یہ گناہ بھی کرتے ہیں، غلط کام بھی کرتے ہیں اور کرپشن بھی کرتے ہیں ۔

مگر ہم انھیں دینی لبادے میں دیکھتے ہیں اور اس وجہ سے انھیں پارسا سمجھتے ہیں اور یہ پھر اسی لبادے کو استعمال کرتے ہیں۔ ہمیں سب سے پہلے یہ سوچنا چھوڑنا پڑے گا کہ مولوی جو کہتا ہے وہ سچ ہے اور اور مولوی کا ہر عمل ہمارے لئے حجت ہے۔ مولوی سے سوال کرنا شروع کیجئے اور ان کےقول و فعل پر نظر رکھیئے تاکہ ان کو یہ خیال رہے کہ لوگ ہم پر نظر رکھیں ہوئے ہیں  اور یہ کسی گھٹیا فعل سے دور رہیں۔

یہ بھی پڑھیں : چار سو تین طرح کے مناظر ہیں

 

بہت سے مولوی بہت اچھے اور شریف بھی ہوتے ہیں اور ان کی شخصیت بہت پرُ اثر بھی ہوتی ہے مگر ان دو نمبر مولویوں کی وجہ سےسب مولوی بدنام ہوجاتے ہیں۔

لیکن میرا سوال جید علماء کرام سے ہے کہ آپ اس طرح کے مولویوںکے خلاف فتوے کیوں جاری نہیں کرتے ہیں؟ کیا یہ حرکت دین پر آنچ آنے کے مترادف نہیں ؟ کیا یہ حرکت مسجد کے تقدس کی پامالی کے مترادف نہیں ؟

کیا یہ حرکت دینی تعلیم کے نظام پر حملےکے مترادف نہیں ؟ کیاآپ ان مولویوں کو دین سے خارج قرار دیں گے ؟ کیا ان کے سوشل بائیکاٹ کا اعلان کریں گے ؟ کیا ان کے نماز جنازہ نہ پڑھنے کا اعلان کریں گے ؟ لیکن ہمیں معلوم ہے کہ آپ ایسا نہیں کریں گے کیونکہ ماضی میں اس طرح کے بے شمار واقعات ہوئے مگر پاکستان کے نامور اور جید علماء نےاس معاملے میں چُپ کا روزہ رکھا اور چند الفاظ بھی بولنے گوارا نہ کئے۔یہ مصلحت آمیز خاموشی بہت معنی خیز ہے مگر کبھی نہ کبھی آپ کو جواب دینا ہوگا۔

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top