جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ہم ترقی کررہے ہیں یا ہماری تنزلی ہورہی ہے ؟

29 مئی, 2021 14:05

غور کیجئے تو ہم سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کررہے ہیں مگر دوسری جانب ہم تنزلی کی جانب جارہے ہیں۔ہماری زندگیاں آج سے 40 ،50 سال پہلے کی با نسبت کمزور ہوگئی ہے، معاشرتی معاملات ہو یا پھر صحت کہ۔

 

صحت کے معاملات خود محسوس کریں کہ کس قدر تباہی کی جانب جارہے ہیں۔ ایک طرف جس تیزی سے سائنس ترقی کررہی ہے تو دوسری جانب اس سے زیادہ تیزی سے ہماری جانب بیماریاں بڑھ رہی ہیں اورسامنے کی مثال کورونا وبا ء ہے کہ ایک سال کے بعد جب لاکھوں لوگ اس وباء کا نشانہ بن گئے تھے تو پھر کورونا ویکسین وجود میں آئی۔یعنی سائنس ایک جانب ترقی تو کررہی ہے مگر دوسری جانب انسان کی مشکلات بھی بڑھ رہی ہے۔

 

یہ پڑھیں : ہم خواہشات کے اسیر بن گئے ہیں

 

گزرے زمانے کی جانب نظر ڈالتے ہیں ۔پہلے کنویں کا میلا پانی پی کر بھی عمر 80 ،100 سال ہوتی تھی اور اب منرل واٹر پینے کے باوجود بھی 50 سال میں بڑھاپا آجاتا ہے۔ ہم سے پہلے والے میلا سا تیل کھا کر تاحیات کام کرتے رہتے تھے اور اب ہم جدید کوکنگ آئل اور گھی کھا کر بھی ہانپ رہے ہیں۔

 

پہلے ڈلے والے نمک کھا کر ہائی بلڈ پریشر سے دور تھے مگر اب ہم آیوڈین والا نمک استعمال کرکے بھی ہائی اور لو بلڈ پریشر کا شکار ہیں۔

 

 

ترقی

 

پہلے 70 ، 80 سال تک چبا چباکر کھاتے تھے اور اب مہنگے مہنگے ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنے کے باوجود بھی جوانی میں ہی ڈینٹسٹ کے چکر لگ رہے ہیں۔پچھلے زمانے میں گھر کا سادہ کھانا کھا کر فٹ رہتے تھے اب طرح طرح کے وٹامن اور فوڈ سپلیمنٹ کھاکر بھی کمزوری محسوس کرتے ہیں۔

 

پہلے کہ مائیں چار ، پانچ بچوں کی پیدائش کے بعد بھی بھرپور فٹ رہتی تھی مگر اب کی مائیں ایک بچے کی پیدائش کے بعد ہی جسمانی طور پر نڈھال ہوجاتی ہیں۔پہلے میٹھا کھایا جاتا تھا مگر شوگر کا شور نہیں تھا مگر اب میٹھا کا سنتے ہی شوگر کی بیمار ی کا شور اٹھ جاتا ہے۔

 

اس بارے میں پڑھیں : کراچی کی بجلی اور بجلی گرانے والا ادارہ

 

یہ تو چند چیزیں ہیں جس کا ذکر اوپر کیا گیا ہے ورنہ ایسی بے شمار چیزیں ہیں جس کاحال بہت بگڑ گیاہے مگران چیزوں کا ماضی بہت بہتر تھا۔ ہم ٹیکنالوجی میں تو ترقی کرگئے ہیں مگر دوسری جانب بحثیت انسان ہم تنزلی کی جانب گامزن ہیں ۔

 

ایک جانب سارا کام انٹرنیٹ کی مدد سے ہورہا ہے اور اس کو بہت آسانی شمار کیا جارہا ہے اور دوسری جانب انٹرنیٹ چند سیکنڈ زکے لئے بھی بند ہوجائے تو ہم پوری طرح مفلوج ہوجاتے ہیں مگر جو لوگ ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کرتے ہیں وہ اس کی غیر موجود گی میں بھی اپنے روز مرہ کے کام جاری رکھتے ہیں۔

 

 

ترقی

 

ایک سوال یہ بھی آتا ہے کہ ہم ترقی تو کررہے ہیں اور اس ترقی نے انسان کو فائدہ بھی پہنچایا ہے اور جب ایجاد ات کی فہرست کو دیکھتے ہیں تو ایٹم بم سرفہرست نظر آتا ہے مگر اس سے بڑا المیہ کیا ہے کہ ہم اس ایجاد کی تعریف کررہے ہیں جس کا کام ایک جھٹکے میں لاکھوں انسانوں کو ماردینا ہے۔

 

ہم دنیا بھر میں ایجاد ہوئےنئے نئے میزائل اور جنگی ساز و سامان کی تعریف کرتے ہیں جس کا کام انسانوں کو مارنا ہے۔ یہ ہے ہماری فکری بلندی جو اب تک صحیح اور غلط کا تعین نہیں کر پائی ۔ لیکن ایک بات ثابت ہے کہ ہم ظاہر میں ترقی کررہے ہیں مگر باطن میں ہم تنزلی کی جانب جارہے ہیں۔

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top