جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ناول لکھنے کیلئے AI کا استعمال کیا، ادبی انعام حاصل کرنیوالی مصنفہ کا اعتراف

22 جنوری, 2024 14:01

جاپان میں ادبی ایوارڈ حاصل کرنیوالی مصنفہ کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے ناول لکھا، یہ دنیا میں پہلا واقعہ ہے کہ مصنوعی ذھانت کی مدد سے تخلیق کار نے کوئی اعزاز حاصل کیا ہو، اس واقعے کے بعد دنیا بھرمیں AI کے استعمال کے خلاف بحث میں تیزی آگئی ہے۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق جاپانی مصنفہ ری کوڈان کے ملک کے سب سے باوقار ادبی ایوارڈز میں سے ایک جیتنے کے بعد اعتراف کیا کہ انہوں نے ChatGPT سے مدد لی ہے ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے اعتراف کیا کہ میں نے اپنے ناولوں کی تحریر میں AI کے استعمال سے فائدہ اٹھایا ہے۔

33 سالہ ناول نگار کو جاپان کے اعلیٰ ادبی ایوارڈ اکوتاگاوا انعام سے نوازا گیا تھا۔

ری کوڈان کا ناول "دی ٹوکیو ٹاور آف سمپیتھی” کی کہانی ٹوکیو میں بڑی جیل کی تعمیر سے متعلق انجئیرنگ کے مشکلات کے بارے میں ہے جس میں معمار مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہیں۔

ناول نگار نے اعتراف کیا کہ ناول میں تقریبا 5 فیصد جی پی ٹی سے مدد لی گئی تھی اور آئندہ بھی مصنوعی ذہانت کے مدد لیتی رہینگیں۔

جاپانی ادبی کمیٹی کے رکن Keiichiro Hirano، مصنفہ ری کوڈان کا ایکس (ٹوئٹر) دفاع کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ "ایسا لگتا ہے کہ رے کڈان کے ایوارڈ یافتہ کام کو جنریٹیو AI کا استعمال کرتے ہوئے لکھا گیا تھا اس کی کہانی کو غلط سمجھا گیا ہے… اگر آپ اسے پڑھیں گے تو آپ دیکھیں گے کہ تخلیقی AI کا ذکر کام میں تھا۔” "مستقبل میں اس قسم کے استعمال میں مسائل ہوں گے، لیکن ‘ٹوکیو سمپیتھی ٹاور’ کا معاملہ ایسا نہیں ہے۔”

یہ بھی پڑھیں: غزہ کی معروف مصنفہ، شاعرہ بھی اسرائیلی بمباری میں شہید ہوگئیں

گزشتہ سال برلن میں مقیم فوٹوگرافر بورس ایلڈاگسن نے اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تخلیقی تصویر کے زمرے میں اپنی جیتنے والی انٹری کو ظاہر کرنے کے بعد سونی ورلڈ فوٹوگرافی ایوارڈز سے دستبرداری اختیار کر لی تھی۔

عالمی شہرت یافتہ تخلق کاروں، جارج آر آر مارٹن، جوڈی پیکولٹ اور جان گریشم جیسے مصنفین نے گزشتہ سال ChatGPT اور OpenAI کے خلاف مقدمات قائم کر رکھے ہیں، جس میں مصنوعی ذہانت اور کاپی رائٹ قوانین کو موضوع بنایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ 10زیادہ مصنفین، بشمول جیمز پیٹرسن، روکسین گی اور مارگریٹ اٹوڈ، نے ایک کھلے 10،000 سے زائد مصنفین نے ایک خط پر دستخط کیے جس میں AI صنعت کے رہنماؤں سے کہا گیا ہے کہ کاپی رائٹ ایکٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے سسٹم میں ایسی تبدیلیاں کی جائیں کہ دوسروں کی تخلیق استعمال نہ کی جا سکے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top