مقبول خبریں
امریکہ کا روس پر بحیرہ اسود میں ڈرون گرانے کا الزام، روس کی تردید
بحیرہ اسود کے اوپر امریکی ڈرون کا پتہ لگانے کے بعد لڑاکا طیاروں کو گھیرے میں لیا، لیکن روسی لڑاکا طیاروں نے اپنے آن بورڈ ہتھیاروں کا استعمال نہیں کیا۔
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ امریکی ڈرون ایم کیو نائن کو بین الاقوامی فضائی حدود میں معمول کی کارروائی کے دوران روسی جنگی طیارے سو ٹوئنٹی سیون نے روکنے کی کوشش کی، جس کے دوران روسی طیارہ ڈرون سے ٹکرا گیا، اس ٹکر سے امریکی ڈرون مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں : باخموت : یوکرین کا 11 سو اور روس کا 220 یوکرینی فوجیوں کو ہلاک کا دعویٰ
امریکی فوجی حکام نے روس کے اس عمل کو غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ قرار دیا اور کہا کہ روسی طیارے نے متعدد بار امریکی ڈرون کے قریب سے گزر کر اس پر تیل گرانے کی کوشش بھی کی تھی جو کہ ماحولیاتی اور پیشہ ور اخلاقیات کے منافی عمل تھا۔
دوسری طرف روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک امریکی ڈرون کا پتہ لگایا، جو بحیرہ اسود کے پانیوں کے اوپر سے کریمین جزیرہ نما کے علاقے میں روسی ریاست کی سرحد کی طرف پرواز کر رہا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈرون اپنے ٹرانسپونڈرز آف کے ساتھ اڑ رہا تھا اور لڑاکا طیاروں کو اس کی شناخت کرنے کے لیے بھیجا گیا۔ ڈرون اپنا کنٹرول کھو بیٹھا اور پانی کی سطح سے ٹکرا گیا۔ روسی طیاروں نے اپنے آن بورڈ ہتھیاروں کا استعمال نہیں کیا اور بحفاظت اپنے گھر کے ہوائی اڈے پر واپس آ گئے۔