جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

دو پڑوسی ملکوں کی کہانی ، ایک میں ویکسین اور دوسرے میں آکسیجن کی کمی

26 اپریل, 2021 13:27

دنیا بھر میں کرونا ابھی تک موجود ہے اور بیشتر ملکوں میں تباہی پھیلارہا ہے ۔بہت سے ممالک میں ویکس نیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے اور ان ممالک میں کرونا کیسز میں کمی بھی دیکھنے میں آئی ہے۔

حالیہ دنوں میں کرونا وباء سب سے زیادہ تباہی ہندوستان میں پھیلارہا ہے ۔ خبروں کے مطابق روزانہ 2 لاکھ سے زائد کیسرسامنے آرہے ہیں اور مرنے والوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔

 

اموات اپنی جگہ مگر مریضو ں کی بڑھتی تعداد نے انڈیا کے صحت کے نظام کو ناکارہ بنادیا ہے، آکسیجن کی قلت ہوچکی ہے جس کی وجہ سے مریض تڑپ رہیں ہیں۔انڈیا میں حالات اس قدر کشیدہ ہوگئے کہ شمشان گھاٹ اور قبرستانوںمیں جگہ ختم ہوگئی ہےاور یہ حالات ہمارے پڑوسی ملک بھارت کے ہیں۔

 

اس بارے میں جانئے : ہم سب تاویل پرست ہیں

 

پاکستان میں کرونا کا معاملہ بھی دن با دن بڑھتا جارہا ہے کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے اور اموات کی تعداد بھی، کچھ شہروں میں اسپتال بھر چکیں ہیں ۔ ویکس نیشن کا عمل انتہائی سست روی سے جاری ہے اور ہمیشہ کی طرح ایس او پیز کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔

 

اس میں کوئی شک نہیں کہ کرونا کے آغاز سے بہت سے لوگوں نے ایس او پیز کو فالو نہیں کیا اورآج بھی یہ ہی حرکات جاری ہے۔

بہرحال کرونا کے معاملات ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین ہورہے ہیں لیکن حکومت کی مکمل حکمت عملی ابھی بھی موجود نہیں اور عوام کا رویہ توشروع سے ہی غیر سنجیدہ تھا۔

 

The story of two neighboring countries, one with a vaccine and the other with a lack of oxygen

 

بھارت اور پاکستان ، پڑوسی ملک ہیں اور دونو ں ملکوں کے لوگوں کے حالات تقریباً ایک جیسے ہیں۔اس ملک میں جہالت ہو یا یہاں ایک جیسی ہے۔دونوں ملکوں کے عوام کی ہٹ دھرمی بھی ایک جیسی ہے۔

سوک سینس کی دونوں ملکوں کے عوام میں انتہائی کمی ہے ۔

شعوری درجات میں دونوں ملک کافی نیچے ہیں ۔لیکن اچھی چیزوں میں  بھی ہم کافی قریب ہیں۔ جیسے کھانے کے معاملے میں دونوں ملکوں کے کھانے مشہور ہیں۔ سیاحت وہاں بھی ہوتی ہے اور یہاں بھی۔ انڈیا والوں کو ہمارے ڈرامے پسند ہیں اور ہمیں ان کی فلمیں۔ انڈیا والوں کو راحت فتح علی خان پسند ہیں اور ہمیں شاہ رخ خان۔ ہمیں ویرات کوہلی کی بیٹنگ اچھی لگتی ہے اور وہ بابر اعظم کو پسند کرتے ہیں۔

 

یہ پڑھیں : ڈاکٹر صاحب ایک بار پھر گر پڑے

 

ان سب اتفاقات میں ایک اتفاق اور بھی ہے۔ جیسے وہ بھی ایٹمی ملک ہے اور ہم بھی۔ وہاں بھی اور یہاں بھی صحت کی بنیادی سہولیات بہت کم ہیں۔ اب جب کرونا کے حملے جاری ہے تو اداراک ہورہا ہےکہ معاملہ کتنا خطرناک ہے۔

ایک ایٹمی ملک میں آکسیجن کی کمی ہوگئی ہے اور دوسرے ایٹمی ملک میں ویکسین کے کمی ہے۔

 

جب یہ تحریر کرہا ہوں اس وقت بھارت کے حالات انتہائی خراب ہیں وہاں صحت کا نظام بیٹھ گیا ہے۔ آکسیجن سیلنڈرز کی کمی ہوگئی ہے ایک دن میں ہزاروں اموات ہورہی ہیں۔لوگوں کے پیارے ان کی ہاتھوں میں دم توڑ رہے ہیں مگر کوئی ان کی مدد نہیں کرسکتا۔

 

The story of two neighboring countries, one with a vaccine and the other with a lack of oxygen

 

معاملات انتہائی بگڑگئے ہیں۔ لیکن اس کا اندازہ بہت سے لوگوں کو اس وقت ہوا کہ جب ان کے پیارے اس وباء کا نشانہ بنے۔ پاکستان میں بھی معاملات بگڑتے جارہے ہیں۔لیکن عوام میں اب تک یہ شعور نہیں آیااور ابھی تک ہٹ دھرمی قائم ہے ۔نہ ایس او پیز کا خیال رکھا جارہا ہے اور نہ ماسک استعمال کیا جارہا ہے ۔ گزارش تو بس اتنی ہے کہ اپنے زندگی کے کام کریں اس کو کسی طور ختم نہ کریں مگر ایس او پیر کو فالو کرلیں کیونکہ اس سے آپ کو فائدہ پہنچے یا نہ پہنچے کم سے کم نقصان سے تومحفوظ رہیں گے۔

 

عید شاپنگ ضروری نہیں ہے وہ عید کے بعد بھی ہوسکتی ہے بس اپنے آپ کو ضرورتوں تک محدود کرلیں شاید مشکل کے دن کچھ مہینے اور ہیں کیونکہ ویکسی نیشن کا عمل بھی جاری ہے جو یقیناً فائدہ مند ثابت ہوگا۔یاد رکھئے آکسیجن ماسک سے بہتر ماسک ہے اور اس کا استعمال آپ کو کم سے کم نقصان نہیں پہنچائے گا۔تو ایک عید قربان کردیجئے تاکہ اگلی بہت سی عیدیں نصیب ہوجائیں۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

 

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top