جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

عمران خان سے بات چیت کا مشورہ، موجودہ بحران کا ذمہ دار کون ہے؟ بلاول بھٹو زرداری

29 مارچ, 2023 16:03

اسلام آباد : وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاک فوج، عوام نے مل کر وہ کر دکھایا، جو نیٹو، سپر پاور نہیں کرسکا، اب جو بحران ہمارے سامنے پیدا ہوا اس کا ذمہ دار کون ہے؟

پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام معاشی بحران، مہنگائی، بیروزگاری کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ تاریخ میں جمہوری، آئینی بحران بھی دیکھا، آمریت بھی دیکھی۔ ہم نے آمروں کا مقابلہ کرکے جمہوریت کا قائم کی۔

انہوں نے کہا کہ نالائق وزیراعظم نے اپنے ہاتھ سے معیشت کا گلا گھونٹا۔ کورونا نے دنیا بھر میں معاشی بحران پیدا کیا۔ روس یوکرین کی وجہ سے بھی اثرات ہیں۔ دنیا کے غریب عوام اس معاشی بحران کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے پاکستان کا بڑا حصہ پانی میں ڈوبا ہوا تھا۔ اس قدرتی آفت کی وجہ سے معیشت کو مسائل کا سامنا ہے۔ عوام، فوج، سیاسی قائدین نے قوم بن کر دہشتگردوں کا مقابلہ کیا۔ ہم نے مل کر پاکستان کو ان دہشت گردوں سے پاک کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افسوس ہے دہشت گردی نے ایک بار پھر سر اٹھایا ہے۔ نالائق وزیراعظم نے ملک کو پھر دہشتگردی کی آگ میں جھونک دیا۔ پاکستان اس وقت بہت سے مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔ پاک فوج، عوام نے مل کر وہ کر دکھایا، جو نیٹو، سپر پاور نہیں کرسکا۔

پیپلز پارٹی چیئرمین نے کہا کہ ہم نے دہشت گردوں کی صلاحیت ختم کردی تھی۔ عمران خان نے دہشت گردوں کو جیلوں سے رہا کیا۔ ایسا وزیراعظم مسلط کیا گیا، جس نے عوام کی پیٹھ کے پیچھے یہ فیصلہ کیا۔ انہوں نے فیصلہ کیا وہ اے پی ایس کے دہشت گردوں کو معاف کردینگے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اس قسم کے دہشت گردوں کو نالائق وزیراعظم نے معاف کیا۔ جو افغانستان میں رہتے تھے ان دہشت گردوں کو اٹھا کر کے پی میں لے آئے۔ قبائلیوں نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔

یہ بھی پڑھیں : سپریم کورٹ کے اختیارات کم کرنے کیخلاف مزاحمت جاری رہے گی : عمران خان

انہوں نے کہا کہ نالائق وزیراعظم نے ملک کو دیوالیہ کی طرف دھکیلا۔ اس معاشی بحران کے پیچھے یہ سلیکٹڈ وزیراعظم ہے۔ پہلی بار جمہوریت کی بحالی کی وجہ سے معاشی ترقی ہوئی۔ سی پیک سے معاشی دور شروع ہوا۔ جس کی مثال نہیں ملتی۔ ہم نے صوبوں کو اپنے وسائل کا مالک بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیئے تو اسی وقت غیر جمہوری قوتوں نے ایک ہائبرڈ جنگ شروع کیا تھا، ہائبرڈ جنگ جمہوریت، سیاسی اتفاق رائے، میثاق جمہوریت اور سیاسی جماعتوں کے خلاف خلاف تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاستدانوں پر ہر طرف سے حملہ ہو رہا ہے۔ ایک ایک سیاسی لیڈر کی میڈیا کے ذریعے کردار کشی کی گئی۔ اب جو بحران ہمارے سامنے پیدا ہوا اس کا ذمہ دار کون ہے؟ 1996 میں حمید گل سلیکٹڈ کو انگلی پکڑ کر لیکر آئے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ حملہ ہر طرف سے ہو رہا تھا، میڈیا کے ذریعے تھا، ہر سیاسی رہنما کی کردار کشی کی گئی، ہمارے سامنے جو بحران پیدا ہوا ہے، اس کا ماضی ہے، 1996 میں جس طریقے سے جنرل (ر) حمید گل اس سلیکٹڈ کو انگلی پکڑ کر سیاست میں لے کر آئے وہ کیوں لے کر آئے؟

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد جو کردار جنرل پاشا، جنرل ظہیرالاسلام اور جنرل فیض حمید کا تھا وہ آپ کے سامنے ہیں، عوام کے سامنے ہے اور تاریخ کا حصہ ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارے اتحادی بھول جاتے ہیں کہ ایک افتخار چوہدری صاحب تھے، جنہوں نے عدلیہ میں آمریت کی روایت قائم کی۔ افتخار چودھری بھی اس ہائبرڈ جنگ میں شامل تھا۔ ان کا مقصد جمہوریت اور چارٹر آف ڈیمو کریسی کو ختم کرنا تھا۔

پیپلز پارٹی چیئرمین کا کہنا تھا کہ اس کرکٹر کو سیاست میں لایا گیا، جس کا نام عمران خان نیازی ہے۔ 30 سال عوام کا پیسہ اور ادارے اس جرم میں شامل تھے۔ ہمارے ہر جمہوری جواب میں ایک غیر جمہوری قدم اٹھایا جاتا ہے۔ ہم نے غیر جمہوری طریقے سے اس وزیراعظم کو نہیں نکالا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے کوئی غیر جمہوری قدم نہیں اٹھایا۔ ہم اس وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد لے کر آئے۔ وزیراعظم صاحب، اگر آئین توڑا گیا تو آپ کو کیس فائل کرنا چاہیے۔ جو بھی جماعتیں یہاں بیٹھی ہیں، وہ شریفوں کی سیاست کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ آئین توڑا جائے اور غیر ملکی سازشیں کی جائیں اور ہم خاموش رہیں۔ ہمیں عوام کو بتانا چاہیے کہ ملک کو میں کیا ہو رہا ہے۔ جن کا مستقبل نہیں ہے ان سے بھی بات کرنی ہوگی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top