جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

روحانی عملیات اور علاج کی شرعی حیثیت

13 جنوری, 2021 19:50

    

جس طرح اچھی طاقتیں موجود ہیں اس طرح برُی طاقتیں بھی وجود رکھتی ہیں۔جادو وقت لیتا ہے اور نظر لگنے میں وقت نہیں لگتا اورنظر پتھر تک کو پھاڑ دیتے ہیں۔اسی طرح جنات ، آسیب اور اثرات کا وجود ہے اور باکثرت ہے اور ان کی مداخلت ہماری زندگی میں ہے۔ جادو کا بھی عمل ہے لیکن ان دونوں سے نظر اور آسیب کے معاملے میں قدرے کم ہے۔ان تمام چیزوں کے توڑ کے لئے روحانی عملیات موجود ہیں۔جادو،نظر اور شر سے بچنے کے لئے کلمات بھی ہوتے ہیں اور عملیات بھی ہوتے ہیں۔

 

عملیا ت مطلب عمل سے نکلا ہے یعنی کسی بھی طرح کا عمل روزانہ کی بنیاد پرانجام دینا۔عمل کی شاہراہ مختصر نہیں ہے بلکے طویل ہے۔جس طرح طویل عرصے تک کسی کام کو کرنے کے بعد ثمر ملتا ہے اسی طرح عملیات میں بھی سخت محنت کرنا پڑتی ہے جس کے بعداثر شروع ہوتا ہے۔

 

روحانی علاج کی شرعی حیثیت ثابت ہے اور یہ سنت اور مستحب ہے۔رسول اللہ ﷺ اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو اس کی ترغیب بھی دیتے تھے اور تاریخ اسلام میں اس طرح کے واقعات ملتے ہیں جہاں روحانی عمل انجام دیا گیا ہو اور اس سے فائدہ حاصل کیا ہو۔

 

روحانی علاج دراصل یہ ہے کہ کوئی کسی مرض میں مبتلا ہو تو اس کو قرآن و احادیث کی روشنی میں دعائیں اور وظائف بیان کریں اور اس کی روشنی میں اپنا علاج خود کریں او راگر وہ اس قابل نہیں ہے تو کوئی اس کے لئےیہ عمل انجام دیں۔مختصر یہ ہے کہ مریض کے لئے دعا پڑھنا روحانی علاج ہے۔علماء کرام کی تعلیمات کی روشنی میں اگر محسوس ہو کہ کسی انسان پر جنات کا سایہ ہے تو اس کے لئے سورہ جن اور چار قل بہترین اور آزمود ہ عمل ہے۔اس کے علاوہ سورہ مزمل کی تلاوت بھی بہترین اور احسن عمل ہے۔

 

اسی طرح بہت سے جعلی پیر کالے جادو کی آڑ میں روحانی عمل کو کمزور بنارہے ہیں ۔جعلی عامل اور جعلی پیروں سے بچنے کا طریقہ یہ کہ قرآن و رسول کے در سے متمسک رہیں تاکہ آپ کے عقیدہ کو زمانے بگاڑ نہ دیں۔

جی ٹی وی ویب ڈیسک

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top