جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

سپریم کورٹ : سندھ میں سیلاب متاثرین کی امداد کی تقسیم میں ججز کا کردار ختم

20 اکتوبر, 2022 13:48

سپریم کورٹ میں سندھ سیلاب متاثرین کی امداد تقسیم کرنے کیلئے ججز کی سربراہی میں کمیٹیاں تشکیل دینے کے حکم کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

سیلاب متاثرین کے وکیل نے کہا کہ پورا دادو ڈوب گیا، بچے مر رہے ہیں۔ حکومت فلڈ کمیشن بنائے، سپریم کورٹ از خود نوٹس لے۔ حکومت خود کچھ نہیں کر رہی صرف دوسروں کی امداد کا انتظار کر رہی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے از خود نوٹس لینا بند کردیا ہے، اب ایک طریقہ کار ہے۔ 184 تین کے تحت درخواست دائر کریں اور پارٹی بنیں تو عدالت دیکھے گی۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ حکومت کو سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر دو اعتراضات ہیں۔ کمیٹیاں بنانے پر اعتراض نہیں صرف ججز کے نگران بننے پر اعتراض ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ اصولی طور پر میں فیصل صدیقی کی بات سے متفق ہوں۔

یہ بھی پڑھیں : سندھ میں شدید بارشوں کے بعد رنی کوٹ کا قلعہ تباہ ہونے کا خدشہ، وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ کیا سندھ میں امداد تقسیم کیلئے کوئی کمیٹیاں کام کر رہی ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کیا این ڈی ایم اے قانون میں شہریوں سے معاونت کا کوئی طریقہ کار موجود ہے؟

ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ سیکشن 7 صوبائی اور ضلعی سطح پر کمیٹیاں بنانے کی اجازت دیتا ہے۔ وکیل نے کہا کہ ایشو صرف ججز کی مانیٹرنگ کا ہے۔

چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے حکم دیا کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق شہریوں پر مشتمل کمیٹیاں حکومتی اداروں کے ساتھ کام کریں گے۔ امداد تقسیم سے متعلق رپورٹس ہائیکورٹ میں جمع کروائی جائیں گی۔ کیس ہائیکورٹ میں ابھی زیر سماعت ہے سارے ایشوز وہیں اٹھائے جائیں۔ ہائیکورٹ کا بہت احترام ہے راستے میں نہیں آئیں گے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top