جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

مقبول خبریں

سندھ حکومت نے گندم کی ریلیز روکی ہے، جو مہنگائی کا باعث بن رہی ہیں : حلیم عادل

06 اکتوبر, 2021 15:28

کراچی : حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ کے پاس 12 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے، سندھ حکومت کو فوری طور پر سرکاری گندم ریلیز کرنی چاہیے۔

قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے سندھ میں گندم ریلیز پالیسی نہ بنانے پر جاری ویڈیو بیان میں کہا کہ سندھ میں آٹا فی من 28 سو میں فروخت کیوں ہورہا ہے؟ سندھ حکومت کو فوری طور پر سرکاری گندم ریلیز کرنی چاہیے۔ سندھ حکومت نے 12 لاکھ ٹن گندم کی ریلیز روک رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے سندھ حکومت نے گندم کی خریداری نہیں کی۔ سندھ ہر سال باردانہ فروخت کر دیا جاتا رہا۔ اربوں کی گندم سرکاری چوہے کھا جاتے ہیں۔ سندھ حکومت عوام کو رلیف فراہم کرنے کے بجائے مہنگائی میں دھکیل رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کی وزارت نے وزیر اعظم کی ہدایات پر سندھ حکومت کو لیٹر لکھا ہے۔ لیٹر میں محکمہ خوراک سندھ کو فوری سرکاری گندم ریلیز پالیسی بنائے کا کہا ہے۔

سرکاری گندم اسٹاک سے ریلیز میں تاخیر کی وجہ سے سندھ میں آٹے کی قیمتیں دیگر صوبوں سے زیادہ ہیں۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وفاق کی جانب سے "گندم ریلیز پالیسی 2021 کا اعلان کیا گیا ہے۔ صوبائی حکومتوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنی گندم کی رلیز کی پالیسی کا اعلان کریں اور فوری طور پر اپنے دائرہ کار کی فلور ملوں میں گندم کا ذخیرہ جاری کریں، اس تناظر میں پنجاب اور خیبر پختونخوا نے اپنی ریلیز پالیسی کا اعلان کردیا ہے۔

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سرکاری گندم نرخ 1950 پنجاب میں رکھا گیا ہے۔ گندم کی ریلیز کی قیمت مقرر کی اور فلور ملوں کو اپنا اسٹاک جاری کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں دونوں صوبوں میں گندم اور آٹے کی قیمتیں کم ہونا شروع ہو گئیں۔

یہ بھی پڑھیں : سندھ نے 12 لاکھ ٹن گندم کی ریلیز روک رکھی ہے : فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ سندھ میں محکمہ خوراک کے پاس 12 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے، جو کہ اگلے سال مارچ تک پورے صوبے کی گندم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے ابھی تک گندم کی کوئی ریلیز پالیسی شروع نہیں کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گندم ریلیز میں تاخیر کے نتیجے میں پ پ کے سیٹھ اور ذخیرہ اندوز قیمتوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔

سندھ کا محکمہ خوراک پہلے ہی گندم خریداری میں 150 ارب بنکوں کا مقروض ہے، جس کی وجہ سے سندھ میں گندم اور آٹے کے ریٹ بڑھ رہے ہیں۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ایک بار پھر جان بوجھ کر سندھ میں آٹے کا بحران پیدا کیا جارہا ہے۔ سندھ حکومت اپنے سیٹھوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے عوام کو پیس رہی ہے۔ گندم خریداری میں بھی پیپلزپارٹی کے سیٹھوں نے کاشتکاروں سے کم ریٹ میں گندم خریدی۔ وہی گندم دو ہزار فی من کے حساب سے محکمہ خوراک کے پاس جمع کروائی۔

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ میں گندم کی قیمتیں زیادہ ہونے سے قومی اوسط قیمت کو متاثر کر رہی ہیں۔ سندھ سرکاری گندم رلیز نہ ہونے کی وجہ مہنگائی کا باعث بن رہی ہیں۔ نیشنل فوڈ سکیورٹی وزارت نے سندھ کے محکمہ خوراک سے ایک بار پھر درخواست کی کہ وہ دیگر صوبوں کی طرح عوامی اسٹاک سے گندم کا اجراء شروع کرے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف گندم کی قیمتوں کو مستحکم کرے گا بلکہ صوبے کی آبادی کی ضروریات کو بھی پورا کرے گا۔ وفاقی حکومت نے یہ بھی تجویز کیا کہ کمزور طبقات کی سہولت کے لیے سہولت اور سستہ بازار بھی قائم کیے جائیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top