جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

روسی فوجیں کیف سے دور ہونے لگیں، تیل کی قیمتوں میں کمی، روبل کی قیمت میں اضافہ

30 مارچ, 2022 13:54

کیف : مذکرات کے بعد یوکرین سے روسی فوجی انخلاء دیکھنے میں آرہا ہے، تیل کی قیمتوں میں پانچ فیصد کمی ہوگئی، روبل کی قیمت میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔

روس کی جانب سے دارالحکومت سے فوجیوں کو واپس بلانے کے اعلان کے باوجود کیف سے متعدد دھماکوں کی خبریں آرہی ہیں۔ صبح سویرے ملک بھر کے متعدد علاقوں پر فضائی حملے کیے گئے جن میں زیٹومیر، کھارکیو، دنیپرو اور پولٹاوا شامل ہیں۔

یوکرین نے کہا کہ روسی افواج نے جنوبی بندرگاہی شہر میکولائیو میں نو منزلہ سرکاری انتظامیہ کی عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا، جس سے کم از کم بارہ افراد ہلاک ہو گئے۔

کیف کے مضافاتی علاقے ایرپین کے میئر اولیکسنڈر مارکوشین نے رہائشیوں سے کہا ہے کہ وہ ابھی واپس نہ جائیں۔ ابھی تک واپس مت آنا۔ شہر اب بھی محفوظ نہیں ہے۔ ہم اب بھی گولیوں اور گولہ باری کی آوازیں سنتے ہیں، متعدد راکٹ لانچرز اب بھی تعینات کیے جا رہے ہیں۔ جیسے ہی واپسی ممکن ہوگی میں سب کو بالکل مطلع کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر پر اب بھی دشمن کی گولہ باری کی جا رہی ہے، شہر میں بہت سے اسٹریچ مارکس، بارودی سرنگیں اور نہ پھٹنے والے گولے ہیں۔ میں آپ سے بہت درخواست کرتا ہوں کہ آپ جہاں ہیں وہیں رہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ماریوپول میں ہزاروں شہریوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔

گزشتہ روز استنبول کے ایک محل میں امن مذاکرات ہوئے، جس میں یوکرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کیف نیٹو اتحاد میں شامل نہیں ہوگا اور اپنے ملک میں غیر ملکی فوجی اڈوں کو بھی اجازت نہیں دے گا۔

یہ بھی پڑھیں : روسی گیس کی روبل میں ادائیگی نہ کریں : جاپان کی اپنی کمپنیوں کو ہدایت

یوکرین کی ٹیم نے امن معاہدے کے لیے ایک تفصیلی فریم ورک مرتب کیا، جس کے تحت ملک غیر جانبدار رہے گا، لیکن اس کی سلامتی کی ضمانت تیسرے ممالک کے گروپ کی طرف سے دی جائے گی، جس میں ممکنہ طور پر امریکہ، برطانیہ، فرانس، ترکی، چین اور پولینڈ شامل ہیں۔ یوکرین نے کریمیا پر بھی مذاکرات کیلئے آمادگی ظاہر کی ہے۔

روس کے نائب وزیر دفاع الیگزینڈر فومین نے کہا کہ یوکرین کی غیر جانبداری اور غیر جوہری حیثیت پر بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے۔ اس لیے، دارالحکومت کیف اور شہر چرنیہیو کے ارد گرد فوجی سرگرمیوں کو کئی گنا کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

منگل کو ہونے والے اعلانات کے بعد یورپی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی آئی اور تیل کی قیمتوں میں پانچ فیصد کمی ہوئی، کیونکہ سپلائی کا خدشہ کم ہوا، جب کہ ڈالر کے مقابلے میں روبل کی قیمت میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔

یوکرین کے فوجی حکام نے کہا کہ وہ کیف اور چرنی ہیو کے آس پاس سے روس کے اعلان کردہ انخلاء پر عدم اعتماد کرتے ہیں۔ کیف اور چرنی ہیو کے ارد گرد کچھ روسی افواج کے انخلاء کو نوٹ کیا گیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہمیں مذاکرات سے جو اشارے مل رہے ہیں، وہ مثبت ہیں، لیکن وہ اشارے روسی گولوں کے دھماکوں کو ختم نہیں کر رہے۔ یوکرین صرف مذاکرات کے ٹھوس نتائج پر بھروسہ کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روسی فوج میں اب بھی ہماری ریاست کے خلاف حملے جاری رکھنے کی قابل ذکر صلاحیت ہے، لہذا ہم اپنی دفاعی کوششوں کو کم نہیں کر رہے ہیں۔

یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے کہا ہے کہروسی یونٹس کیف اور چرنیہیو دور ہو رہے ہیں۔ روس پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ وہ اب مشرقی ڈونباس کے علاقے میں کارروائیوں پر توجہ دے گا۔

یوکرین کی فوج کا خیال ہے کہ انخلاء ممکنہ طور پر یوکرین کی فوجی قیادت کو گمراہ کرنا اور ان کی تعیناتی کے معنی کے بارے میں غلط فہمی پیدا کرنا ہے۔

امریکی فوجی کمانڈر ٹوڈ وولٹرز نے دعویٰ کیا کہ روس نے بار بار یوکرائنی فوجی اہداف پر ہائپر سونک میزائل داغے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر حملے مخصوص فوجی اہداف پر کیے گئے ہیں۔

یوکرین کے ساتھ سرحد کے قریب روسی شہر بیلگوروڈ کے باہر منگل کی رات کو سلسلہ وار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، مقامی گورنر نے کہا کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

اقوام متحدہ کے فوڈ چیف نے خبردار کیا کہ یوکرین میں جنگ نے "تباہی کے اوپر ایک تباہی” پیدا کر دی ہے اور اس کا عالمی اثر "دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اب تک ہم نے جو کچھ بھی دیکھا ہے اس سے کہیں زیادہ” پڑے گا، کیونکہ یوکرائن کے بہت سے کسان جو گندم کی فصلیں پیدا کرتے ہیں، اس وقت روس سے لڑنے میں مصروف ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top