جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

خواتین کا احترام ہم پر فرض ہے

12 دسمبر, 2021 14:13

مسلم معاشرے میں خواتین کو خاص عزت و اہمیت حاصل ہے۔ انسانی رشتوں میں سب سے خوبصورت رشتہ ماں کا رشتہ ہے اور ماں یعنی خاتون یعنی مستور۔

 

مستورات یعنی ماں، بیٹی ، بیوی، بہن اور پھر دادی ،نانی ، پھپھویاخالہ اور پھر بہت سارے رشتے اس صنف سے منسلک ہے۔ہمارے معاشرے میں خواتین کو خاص عزت و احترام سے نوازا جاتا ہے اور یہ احترام کی تعلیم وتربیت مسلم معاشرے کی تربیت کا لازمی حصہ ہے۔

 

یہ پڑھیں : ٹی وی ، آتش دان اور چائے

 

آج کل کی خواتین بھی مردو ں کے شانہ بشانہ باعزت روزگار حاصل کرکےاپنے خاندان کو سپورٹ کررہی ہیں۔ ہمارےمعاشرے میں بحثیت مجموعی خواتین کو خاص پروٹوکول حاصل ہے ۔

 

مگر ہر معاشرے میں کچھ ایسے لوگ ہوتے ہیں جو معاشرے پر کالک کی مانندہوتے ہیں جن کی وجہ سے پورا معاشرہ خوف و سراسیمگی کی حالت میں ہوتا ہے ۔یعنی ہر معاشرے کا اچھا چہرہ بھی ہوتا ہے اور برُابھی اور یہ ہر معاشرے کالازمی جُز ہوتا ہے۔

خواتین کا احترام

 

ہر گزرتے دن کے ساتھ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے اوراب ایک شخص کے کمانے سے گھر کا گز ر بسر نہیں ہوپاتا ہے۔

 

آجکل کے زمانے میں گھر کے دو یا تین ا فراد نوکری کرتے ہیں تو گھرکے معاشی حالات بہتر طریقے سےچلتےہیں ورنہ ضروریات زندگی کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مہنگائی کے اس دور میں اتنی محنت کرنے کے باوجو د بھی خواہشات ادھوری رہ جاتی ہیں اور با مشکل ضروریات پوری ہوتیں ہیں۔

 

اس بارے میں پڑھیئے : ہر قسم کےعلاج کے لئے رابطہ کریں

 

کچھ عرصہ پہلے اسلام آباد کے ایک بینک میں ایک ہراسمنٹ کا واقعہ پیش آیا جس میں مرد بینکر خاتون کے ساتھ نازیبا حرکت کرتے دیکھا گیا۔ اس واقعہ کی ویڈیو بن گئ جس کی وجہ سے اس مرد کے خلاف قانونی کاروائی کی گئی۔

 

مگر خواتین کے ساتھ ہراسمنٹ کے روزانہ درجنوں واقعات پیش آتے ہیں مگر ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے کاروائی نہیں کی جاتی۔ بہت سی جگہوں پر کاروائی اس لئے بھی نہیں ہوتی کیونکہ خواتین یہ کڑوا گھونٹ باحالت مجبوری چھپاجاتی ہیں یا پھر شاید وہ خاتون گھر کی سپورٹ کے لئے نکلی ہو مگر گھر والوں کو اگر یہ پتا چلے گا تو گھر سے ملی اجازت واپس لےلی جائے گی اور پھر جاب پر پابندی سے گھر میں معاشی مسائل جنم لیں گے۔

 

اس بارے میں پڑھیں : اخلاق سے عاری قوم

 

پدر شاہی معاشرے میں ہونے والے ان واقعات میں مرَدوں کے بجائے خواتین کو ہی قصور وار قرار دیا جاتا ہے اسی ڈر سے بہت سی خواتین خاموش رہ جاتی ہیں کیونکہ انھیں معلوم ہے کہ جس مرد نے اس کے ساتھ ہراسمنٹ کی ہے اس کے بارے میں تو لوگ کچھ عرصے بعد بھول جائیں گے مگر میرے ناکرد ہ جرم پر مجھ پر طنز کسا جائے گا اور یہ میری زندگی کی آخری سانس تک میرے ساتھ جڑا رہے گا ۔

 

ان معاملات میں کبھی خاتون کے کپڑے تو کبھی ان کا گھر سے باہر نکلنا ہی ان کا قصور بتایا جائے گااور ظالم کے بجائے مظلوم کو ہی مورد الزام ٹھہرایا جائے گا۔

 

خواتین کا احترام

 

پاکستان میں خواتین کی بڑی تعداد روزانہ گھروں سے باہر نکلتی ہیں۔ کوئی خاتون نوکری کرنے نکلتی ہے، کوئی کاروبار کرنے نکلتی ہے، تو کوئی یونیورسٹی میں تعلیم کے لئے، کوئی اسکول و کالج میں تعلیم کے لئے، اس کے علاوہ خواتین گھر کا سودا سلف اور اشیائے ضروریہ کی خاطر بھی گھر کی دہلیز سے قدم باہر نکالتی ہیں۔

 

ان خواتین کو گھورنے ، ان پر جملہ وطعنہ کسنے سے گریز کریں۔ یہ عورتیں گھروں کی عزت ہوتی ہیں آپ ان کو عزت دیں گے تو آپ کے گھر کی عورتوں کو پلٹ کر عزت ملیں گی۔یاد رکھیں مکافات عمل ایک ایسی حقیقت ہے جو ایک نہ دن وقوع پذیرضرور ہوتی ہے یعنی آپ جو غلط کریں گے وہ پلٹ کر واپس آئے گا ۔

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]


Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top