جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

انسانیت کا جنازہ ہے ، ذرا ” ہا ہا ہا ” کرکے نکالئے۔

14 ستمبر, 2021 13:56

آج کل بکس کے بجائے فیس بک کا دور ہے اس وجہ سے ہر کوئی آزاد ہے اپنے ذہنی و قلبی اظہار کے لئے ۔صاحب اکاونٹ کی پوسٹ اور شئیرنگ سے اس شخصیت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ سوشل میڈیا کی اس دنیا میں جہاں بہت کچھ دیکھنے کو ملتا ہے وہاں لوگوں کی کج فکری اور ذہنی پسماندگی بھی جا بجا دکھائی دیتی ہے ، اس طرح کی حرکتیں در اصل انسانیت کا جنازہ  نکالنے کے مترادف ہوتی ہیں۔

 

بہرحال سوشل میڈیا کے اس پورے سلسلے میں فیس بک ایسی جگہ ہے جہاں ریکشن ایموجیز کے مختلف نشانات ہیں جس کی مدد سے انسان اپنے جذبات ، خیالات کو ایموجیز کی شکل میں بیان کرتا ہے ۔ جیسے اگر کسی پوسٹ پر کسی کو غصہ آیا تووہ اس پر اینگری مین کا ریکٹ کرسکتا ہے۔

 

اسی طرح کسی کو پوسٹ بہت اچھی لگی تو اس پر دل کا ریکٹ کیا جاسکتا ہے۔اسی طرح ہاہاہا کا ریکٹ کس مزاح پر یا طنز کے لئے استعمال ہوسکتا ہے۔یعنی یہ ریکٹ کسی بھی پوسٹ پر آپ کے خیالات کی مختصر ترجمانی کرسکتا ہے۔

 

یہ پڑھیں : سڑکوں پر ہوتی بد اخلاقیاں

 

دوسری سوشل میڈیا سائٹس کی طرح ہم بھی فیس بلک کا استعمال کرتے ہیں اور کثر اوقات ایسی پوسٹ نظروں کے سامنے سے گزرتی ہے جس میں حساس،دل گداز یا پھر  انسانیت سوز مناظر ہوتے ہیں ۔

 

مگر حیرت اور افسوس اس وقت ہوتا ہے کہ اس طرح کی پوسٹ پر بھی کچھ لوگ ہاہاہا ریکٹ کرتے ہیں۔ انسان کے مرنے پر،گریہ کرنے پر، لاش پر، لڑکی کو اچھالتے وقت، ایکسڈینٹ پر بھی لوگ ہاہاہا ریکٹ کرتے ہیں۔

 

What Marketers Need to Know About Facebook Reactions - AddThis

 

عجب بے رحم فکر ہے لوگوں کی ، جو تڑپتی انسانیت پر بھی رحم نہیں کھاتی ہے۔عجیب انداز ہے کسی کی مظلومیت پر طنز کرنے کا ۔حیرت ہوتی ہے کہ انسان کسی دوسرے انسان کے خوف کو اپنے لئے تفریح کا سامان سمجھتے ہیں اور اس پر بھی ہاہاہا ریکٹ کرجاتے ہیں، کیا فکر درندگی ہے، کیا خیال نجس ہے۔عجب!

 

گزشتہ دنوں فیس بک پر مجلس عزا کی ایک ویڈیو پوسٹ پر ہنسنے والے ایموجی دیکھیں تو ویڈیو پلے کی ۔ وہ غالباً دو تین منٹ کی ویڈیو تھی جس میں بہت مولانا مصائب کربلا بیان کررہا تھا اور بہت سے عزادار آنسو بہارہے ہیں، کچھ عزادارمنہ اور سر پیٹ رہے تھے ۔

 

پہلے تو میں نے بیان سنا اور میرا دل بھی غمگین ہوگیا ۔ایسی کوئی بات نہیں تھی جس میں ہاہاہا ریکٹ کیا جاتا مگر درجنوں ریکٹ تھے ۔مطلب کسی کے مصائب ہر اگر کوئی آنسو بہارہا ہے تو ہاہاہا ریکٹ ؟ کیسا ظلم ہے یہ !

 

یہ پڑھیں : ہماری گفتگو میں سب کچھ ہے بس اخلاقیات نہیں ہے

 

اسی طرح افغانستان کے کابل ائیر پورٹ کی ایک ویڈیو دیکھی جس میں کچھ لوگ جہاز کے پروں سے لٹکے تھے کہ کسی طرح ملک چھوڑ کر نکل جائیں۔اس انسانی بحران کی ویڈیو پر ہنسنے والے ہم وطنوں کی بڑی تعداد تھی۔

 

مجھے معلوم ہے کہ بہت سے افغانیوں کا پاکستان بارے کیا موقف ہے؟ مجھے بھی وہ پاک افغان کا کرکٹ میچ یاد ہے جہاں افغانیوں نے پاکستانیوں سے نفرت دکھائی دی،مجھے معلوم ہے کہ وہ پاکستان بارے اچھا نہیں سوچتے،لیکن انسانی ہمدردی بھی کوئی چیز ہوتی ہے ؟ انسانی درد بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔

 

Tech giants threaten to leave Pakistan if social media rules stay - Pakistan - DAWN.COM

 

کوئی خوف کی وجہ سے اپنی زمین ، اپنا گھر، اپنے لوگ ، اپنا سورج ، اپنی ہواچھوڑ کر جانے کے لئے بے چین ہیں اور دیوانہ واربھاگ دوڑ کررہے ہیں تو کیا ان خوفزدہ چہروں کا مذاق اُڑایا جائے گا ؟

 

یعنی کسی کی مجبوری کو، کسی کے خوف پر، کسی کی بے چینی پر ، کسی کی بے قراری پر "ہاہا ہا "کیا جائے گا۔ کیا بے حسی ہے ، کیا بے احترامی ہے، کیا بے رحمی ہے، کیا کج فکری ہے، کیا جہالت ہے ۔

 

اس بارے میں پڑھیں : ہم کو سرکاری نوکری کرنی ہے ، اس میں سکون ہے باس

 

یہ ہی نہیں مینار پاکستان پر لڑکی کو گیند بناکر اچھالنے اور دبوچنے کی ویڈیو پر بھی ہزاروں ہاہاہا ریکٹ ، رکشہ پر لڑکی کو زبردستی بوسہ دینے والی ویڈیو پر سینکڑوں ہاہاہا ریکٹ، سگنل پر خواجہ سر ا پر ہوٹنگ کرنے کی ویڈیو پر درجنوں ہاہاہاریکٹ، ہم کدھر جارہے ہیں؟ بے حسی، بے غیرتی ، بے حیائی تو ہم میں بڑھ رہی ہے اور ہم دوسروں کے کپڑوں کو اس کی وجہ بتارہے ہیں۔

 

ہم ہر گزرتے دن کےساتھ بے غیرتی کی نئی نئی بلندیاں عبور کررہے اور اور بار بار انسانیت کا جنازہ نکال رہے ہیں ،  ہمیں  اس بات کا ادراک نہیں۔ احترام انسانیت کا سلسلہ آہستہ آہستہ معدوم ہونے کی جانب جارہا ہے اور افسوسناک سے زیادہ خوفناک بات یہ ہے کہ ہمیں اس بات کا ادراک ہی نہیں ہورہا ہے۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top