جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

لاہور ہائی کورٹ نے بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کے قانون کو کالعدم قرار دے دیا

30 مارچ, 2023 14:11

لاہور : عدالت نے بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کے قانون کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دفعہ 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے ابوذر سلمان نیازی سمیت دیگر کی جانب سے بغاوت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بغاوت کا قانون 1860 میں بنایا گیا، جو انگریز دور کی نشانی ہے، جسے غلاموں کے لئے استعمال کیا جاتا تھا، کسی کے کہنے پر بھی مقدمہ درج کرلیا جاتا ہے۔ آئین پاکستان ہر شہری کو آزادی اظہار رائے کا حق دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : لاہور ہائی کورٹ نے حسان نیازی کیخلاف مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا

درخواست کے مطابق اب بھی بغاوت کے قانون میں حکمرانوں کے خلاف تقاریر کرنے پر دفعہ 124 اے لگا دی جاتی ہے، اس قانون کو اب بھی سکیشن 124 اے کے ذریعے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ تقاریر پر غداری کا سیکشن لگانا آزادی رائے کے سیکشن دس اے کے خلاف ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، جسے آج سناتے ہوئے بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کے قانون کو کالعدم قرار دے دیا۔ جسٹس شاہد کریم نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے دفعہ 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top