جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

کراچی کی خوفناک سڑک اور اداروں کی بے حسی

08 جنوری, 2022 14:19

تین ہٹی کراچی کی مشہور زمانہ روڈ ہے ۔اس کی شہرت کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں سے ایک وہاں پھولوں کی مارکیٹ ہے اور دوسراقریب میں اس کے مزار بھی واقع ہے، اس کے علاوہ یہ سڑک شہر کے وسطی حصہ کو مرکزی حصہ سے ملاتی بھی ہے۔ کریم آباد سے لالو کھیت اور پھر تین ہٹی اور پھر وہاں سے گرومندر اور پھر نمائش سے ایم اے جناح روڈ، یعنی اس روڈ کی اہمیت کا اندازہ آپ باخوبی لگاسکتے ہیں۔

 

لاکھوں لوگ روزانہ اس سڑک پر سے گزرتے ہیں ان میں سے ایک میں بھی ہوں۔ روزگار کے واسطے سنور کرنکلتا ہوں مگر آفس پہنچتے پہنچتے اُجڑجاتا ہوں۔

یہ پڑھیں : پاکستان میں انقلاب  کے بعد کیا صورتحال ہوگی  ؟

 

ایک بات تو تقریبا ثابت ہوگئی ہے کہ کراچی والوں کی ایک چوتھائی زندگی تو سڑک پر ہی گزر جاتی ہونگی اس کی وجہ اس شہر کے ٹرانسپورٹ کا نظام ہے جو انتہائی تباہ حالی کا شکار ہے۔ خیر آج اس موقع پر کراچی کی یادگار سڑک تین ہٹی تا گرومندر کی موجود ہ حالت پیش نگاہ لاؤں گا ۔یاد رہے یہ باتیں سامنے لانے کا مقصد اس نظام کو چلانے والوں کو جھنجھوڑنا نہیں ہے بلکہ کراچی والوں کو کوسنا ہے کہ بھئی تم لوگ ہو ہی اسی قابل۔

 

اگر آپ کو لگتا ہے شہرکے حالت کے بارے میں ارباب اقتدار کو خبرنہیں تو آپ اندھیرے میں ہیں اقتدار والے ارباب صاحب کو سب خبر ہے۔ ٹوٹے روڈوں کی ، بند اسٹریٹ لائٹوں کی، ابلتے گٹروں کی، انبار لگے کچروں کی اور کراچی والوں کے صبر کی۔

 

معاملہ کچھ یوں ہے، تین ہٹی سے گرومندر جانے والی کراچی کی خوفناک سڑک جو کہ جہانگیر روڈ سڑک کہلاتی ہے وہ کئی سالوں سے تباہ حالی کا شکار ہے اور حالیہ بارش نے ایک بار پھر اس کو اجاڑ کررکھ دیا ہے یہ ہی نہیں اس سڑک پر اکثر اوقات گٹر کا پانی نظر آتا ،یعنی گٹر کے پانی نے چائنہ کٹنگ کی ہوتی ہے مگر اس والی چائنہ کٹنگ کے خلاف کاروائی کرنے والے ادارے خاموشی سے اس پانی کوتکتے جاتے ہیں۔

 

یہ بھی پڑھیں :  میرا قصور کیا ہے  کراچی کا سوال 

 

برابر والی سڑک پر جو بلیک واٹردیکھا تو سامنے والی سڑک کوبھی اپنی تنہائی کاٹنے کو دوڑی اور پھر اس نے بھی گٹر کے پانی سے رشتہ جوڑ لیا ۔

 

اب ان دو رشتوں کی وجہ سے کراچی کے لاکھوں لوگ روزانہ خوار ہوتے ہیں ۔ نہ ان رشتوں کو توڑنے والا کوئی ہے اور نہ کراچی والوں کو کوئی سکون دینا والا ہے۔ خیر میرے خیال سے اور دل بھی یہ ہی کہتا ہے کراچی والوں کی قسمت ہی ایسی ہوگی ورنہ تو اب تک ماحول بدل ہی جاتا۔

 

ایک اور راکٹ سائنس کے بارے میں جانئے ، آجکل تین ہٹی سے جہانگیر روڈ سگنل تک کھدائی جاری ہے جس کی وجہ سے وہ ٹریک بھی بند ہے۔

ویسے ترقی یافتہ ملکوں میں اس طرح کی شاہراہ پر 24 گھنٹے کام ہوتا ہے مگر پاکستان میں تو دن کی روشنی میں ہی کرلیں تو بڑی بات ہے۔ایسا لگتا ہے 9 تا 5والا بخار ادھر بھی چڑھا ہے ۔ارے بھائی اگر 15 دن کا کام ہے تو صبح و رات دونوں وقت کریں تاکہ کام8،9 دن میں ہوجائے مگر نہیں۔ اخر جلدی کرلیا تو شاید بہت سے لوگوں کو ” ترقیاتی منصوبے ” کے بارے میں پتا ہی نہ چلے۔

خیر ساتھ ساتھ اب ذکر تین ہٹی آگیا ہے تو لالو کھیت کا ذکر بھی سن لیجئے کیونکہ وہاں پر ٹریفک جام کا مسئلہ بھی بڑا ہی پرانا ہے۔

 

ایک تو روڈ مشکل سے 20 فٹ کی ہوگی اورآدھی سڑک پر کچرا سجا ہے آجکل اور سونے پر سہاگہ جو تھوڑا سا ٹریک کھلا ہے اس پر شاپنگ کرکر کے تھک جانےوالی خواتین روڈ پار کرکے جام کردیتی ہے اورہمارے ٹریفک پولیس والے اہلکاروں کے کیا ہی کہنے وہ تو باقاعدہ گاڑیاں روک کر خدمات نسواں بجالاتے ہیں یاد رہے اسی مقام پر پیڈسٹرین بریج بھی ہے اور انڈرگرونڈ راستہ بھی ہے مگر وقت اور پھر تھکن بھی تو ہوجاتی ہے شاپنگ کرکرکے،بحرحال حقوق نسواں زندہ باد !

 

بات مختصر یہ ہے کہ کراچی والوں کو بہت اذیتوں کا سامنا ہے، خدارا ان مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے کم سے کم روڈوں کی حالت بہتر بنائی جائے اور سڑکوں کو بہتر کیا جائےتاکہ سفر کا وقت کم اور سکون والا ہو۔ ارباب اقتدار ،ارباب اختیاراور کراچی پر حکمرانی کرنے والوں سے گزارش ہے کہ کراچی والوں پر تھوڑا رحم کھائیں ،پلیز!

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top