جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

اسرائیل میں پولیس کی ہیکنگ کے ذریعے شہریوں کی جاسوسی کی تحقیقات کا آغاز

08 فروری, 2022 11:13

تل ایبب : اسرائیلی پولیس کی جانب سے شہریوں کے فون ہیک کرنے کی خبر نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے، عوام کی جانب سے غصے کا اظہار کیا جارہا ہے، جبکہ حکومت نے شہریوں کی جاسوسی کی تحقیقات کیلے انکوائری کمیشن تشکیل دے دیا۔

اسرائیل کی پولیس پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے سابق وزیراعظم نتین ہاہو کے بیٹے اور صحافی سمیت دیگر شہریوں کی جاسوسی کے لیئے اسرائیلی بدنام زمانہ کمپنی این ایس او گروپ کے جاسوسی اسپائی ویئر کا استعمال کیا ہے۔ سابق وزیراعظم نتین یاہو کے بدعنوانی کے مقدمے میں ایک گواہ کی بھی مبینہ طور پر نگرانی کی گئی ہے۔

حکومت کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کے لیئے انکوائری کمیشن قائم کردیا گیا ہے، جس کی سربراہی ایک ریٹائرڈ جج کریں گے۔

اس حوالے سے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا کہ اگر یہ رپورٹیں درست ہیں تو یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے۔ اٹارنی جنرل سے بات کرکے عوام کو تمام صورتحال سے آگاہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی پالیسیاں نسل پرستی کے مترادف ہیں : ایمنسٹی انٹرنیشنل

سابق اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی جمہوریت کے لیے سیاہ دن ہے۔ انہوں نے پولیس پر غیر قانونی طور پر اسرائیلیوں کی جاسوسی کے لیے دنیا کے سب سے زیادہ جارحانہ ٹولز کا استعمال کرنے کا الزام لگایا اور اس کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ این ایس او گروپ ایک اسرائیلی کمپنی ہے، جس پر دنیا بھر کی آمرانہ حکومتوں کو ہیکنگ سافٹ ویئر کی فروخت اور غلط استعمال کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

دوسری طرف کمپنی کا اصرار ہے کہ ایک بار جب سافٹ ویئر کلائنٹس کو فروخت کیا جاتا ہے تو اس کا کنٹرول نہیں رہتا۔

پیگاسس فونز کو متاثر کرتا ہے، جس کے ذریعے آپریٹرز کو پیغامات، تصاویر اور ای میلز نکالنے، کالز ریکارڈ کرنے اور خفیہ طور پر موبائل کا مائیک اور کیمروں کو چالو کرنے کا کنٹرول حاصل کیا  جاتا ہے۔

واضح رہے کہ پیر کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس نے درجنوں اسرائیلی شہریوں کے فون ہیک کر لیے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top