جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

بھارت میں گوشت کھانے پر ہندو انتہاپسندوں کا مسلمان طلبہ پر حملہ، چھ زخمی

11 اپریل, 2022 15:10

نیو دہلی : کم از کم چھ طلباء اس وقت زخمی ہوئے جب ایک گروپ نے گوشت پکانے سے روکنے کی کوشش کی۔

بھارتی دارالحکومت کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے کیمپس میں اتوار کے روز گوشت کھانے کے معاملے پر ہندو انتہاپسندوں نے مسلمان طلبہ پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں چھ افراد زخمی ہو گئے۔

طلبہ یونین کا کہنا ہے کہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے کچھ ارکان نے مبینہ طور پر نان ویجیٹیرین کھانا پکانے سے روکنے کی کوشش کی۔

دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی کے طلبہ ونگ اے بی وی پی نے اتوار کو جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کیمپس میں احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ رام نومی کے موقع پر میس میں نان ویجیٹیرین کھانا تیار نہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : بھارتی مسلمانوں پر 10 دن تک گوشت کی دکانیں بند رکھنے کا دباؤ

اے بی وی پی نے نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) اور بائیں بازو کے حمایت یافتہ طلبہ پر رام نومی پر پوجا کرنے سے روکنے کا بھی الزام لگایا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ صورتحال کنٹرول میں ہے۔ دونوں طلبہ جماعتیں پرامن احتجاج کر رہی ہیں۔ تصادم میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہیں معمولی چوٹیں آئیں اور انہیں علاج کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

جے این یو کی ایک طالبہ ساریکا نے کہا سوشل میڈیا پر ایک پیغام وائرل ہوا کہ اے بی وی پی ممبران کیمپس کے اندر نان ویج کھانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ میس عام طور پر ہفتے کے آخر میں نان ویج کھانے کی اشیاء تیار کرتا ہے، تاہم اے بی وی پی کے ارکان نے یہ کھانا تیار نہیں ہونے دیا۔

اس کے بعد کیمپس کے اندر طلبہ یونینوں کے درمیان تصادم شروع ہوگیا۔ ہاسٹل کے بہت سے طالب علموں کو وقت پر کھانا نہیں ملا کیونکہ کھانا مناسب مقدار میں تیار نہیں کیا گیا تھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top