جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ثقافت و مذہب کا آپس میں کیا تعلق ہے ؟

01 مارچ, 2023 13:30

دنیا کے ہر مذہب کی تعلیمات انسان دوستی کا سبق دیتی ہے اور ہر ثقافت اس علاقے کی روایت کا آئینہ دار ہوتی ہے۔ مذہب تعلیمات سے اور تربیت سے جُڑاہوتا ہے اور ثقافت زمین وخطہ سے جڑا ہوتا ہے۔ ثقافت کے اپنے رنگ ڈھنگ ہوتے ہیں اور مذہب کے اپنے حدود و قیود۔

 

مذہب بتاتا ہے کہ کیا کرنا ہے اور ثقافت بتاتی ہے کہ کیسے کرنا ہے۔ ثقافت ہی تو ہے جو مذہبی دائرے میں رہ کرزندگی کا لطف دیتی ہے۔ عید اگر مذہب میں ہے تو اس میں پہنے جانے والا لباس ثقافت میں ہے۔ کبھی کبھی ثقافت اور مذہب کی تعلیمات ایک ہوجاتی ہیں جیسے پڑوسیوں کا خیا ل کرنا یا بیمار کی تیمار داری کرنا۔

 

مذہب آپ کو صحیح غلط کی تفریق بتاتا ہے ۔مذہب آپ کو حق و باظل سے روشناس کراتا ہے۔ مذہب آپ کو حلال و حرام بتاتا ہے۔ مذہب آپ کو جائر و ناجائز کے بارے میں آگاہ کرتا ہے۔ مذہب آپ کو زندگی جینا کا سلیقہ سکھاتا ہے۔ مذہب دراصل روح کی آبیاری کا سامان ہے جو جسم و روح میں توازن پیدا کرکے انسان کو زندگی کے حقیقی معنوں سے روشناس کراتا ہے۔

یہ پڑھیں : تصادم در تصادم اور ذلیل و خوار ہوتی عوام

 

ثقافت میں روز مرہ کا رہن سہن، زبان وبولی ،ریت روایت شامل ہیں۔اس میں رسمیں ہوتیں ہیں ، مختلف موسموں کو انجوائے کرنے کا مختلف انداز ہوتا ہے۔اگر یہ چیزیں نہ ہو تو زندگی بہت پھیکی ہوجاتی ہے۔ جس طرح مذہب محبت سکھاتا ہے اسی طرح ثقافت میں بھی محبت اور اپنائیت کا پرچار کیا جاتا ہے۔

 

ثقافت میں زور زبردستی نہیں ہے مگر اجتماعیت کی وجہ سے یہ سب کو باہم جوڑے رکھتی ہے۔ مذہب میں دوسرے مذہب کا احترام کاہے اور ثقافت اس دوسرے مذہب کے لوگوں باہمی رابطہ کا بہترین ذریعہ ہے۔

 

 

 

دنیا کا کوئی بھی مذہب ہو اس کی تعلیمات انسانیت پر مبنی ہونگی اور ہرثقافت اس خطے کی روایت کا آئینہ دار ہوتا ہے۔ جب مذہب و ثقافت یکجا ہوتے ہیں توایک مہذب اور مختلف رنگوں سے مزین معاشرہ وجود میں آتا ہے۔

 

اس معاشرے کے اپنےحدود و قیود ہوتے ہیں جو مذہب و ثقافت کے بنیاد پر وجود پاتے ہیں۔ مذہب انسان دوست ہوگا اورثقافت کا مزاج زمین دوست ہوگا اور یہ دونوں مل ایک انسان کو زمین دوست اور انسان دوست بنانے کے لئے معاون کردار اداکرتے ہیں۔

 

یہ پڑھیں : جاوید اختر ، گجرات کاقصائی اور کلبھوشن یادیو !

 

 

ایک سلسلہ جو بہرحال بہت پرانا ہے مگرابھی تک جاری ہے وہ مذہب واورثقافت کا ٹکراؤ ہے۔ کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ثقافت مذہب کے خلاف کرتا ہے مگر ایسا مکمل طور پر نہیں ہے البتہ کسی موقع پر ایسا ہوسکتا ہے ۔

 

ہاں اگر ثقافت کی کوئی روایت خلاف مذہب محسوس ہو تو اس کو بے شک مسترد کردیں مگر پوری کی پوری ثقافت پر انگلی نہ اٹھائی جائے ورنہ معاشرے میں بے چینی پھیلے گی اورلوگوں میں تناؤ بڑھے گا۔ کسی بھی صحت مند معاشرے میں ثقافت اور مذہب دونوں کو اہمیت حاصل ہوتی ہے اور یہ مثبت معاشرے کی اعلی مثال ہوتی ہے تو اس میں ٹکراؤ کی صورتحال پیدا ہونا انتہائی تشویشناک ہوسکتا ہے۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

 

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top