جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

کانگو میں سرحدی چوکی پر اقوام متحدہ کے امن دستوں کی فائرنگ، متعدد ہلاکتیں

01 اگست, 2022 13:26

کنشاسا : اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ مشرقی علاقے میں ایک سرحدی چوکی پر امن فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں آٹھ افراد، بشمول دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ معتدد ہلاک ہوگئے۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ یوگنڈا کی سرحد پر مشرقی کانگو کے بینی علاقے میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کی ایک سرحدی چوکی پر فائرنگ کے بعد نامعلوم تعداد میں لوگ ہلاک اور آٹھ افراد، بشمول دو پولیس اہلکار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

اس واقعے کی ویڈیو، جو سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی، میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس اور فوجی وردی میں ملبوس دو اشخاص اقوام متحدہ کے غیر متحرک قافلے کی طرف بڑھتے ہیں، اور انہیں روکا جاتا ہے، جس کے دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔

کاسنڈی میں اقوام متحدہ کے مشن نے بیان میں کہا کہ اس واقعے کے دوران، چھٹی سے واپس آنے والی مونوسکو فورس کے مداخلتی بریگیڈ کے سپاہیوں نے سرحدی چوکی پر نامعلوم وجوہات کی بنا پر فائرنگ کی۔ اس سنگین واقعے میں جانی نقصان اور شدید زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں : ہیٹی میں گینگ وار کے باعث اشیائے خوردونوش کی قلت نے بحران پیدا کردیا : اقوام متحدہ

ڈی آر کانگو میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے بنتو کیتا نے کہا کہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور مشتبہ مجرموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ناقابل بیان اور غیر ذمہ دارانہ رویے کا سامنا کرتے ہوئے، فائرنگ کے مرتکب افراد کی شناخت کی گئی اور انہیں تحقیقات کے نتائج تک گرفتار کر لیا گیا، جو پہلے ہی کانگو کے حکام کے ساتھ مل کر شروع ہو چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فوجیوں کے اصل ملک سے رابطہ کیا گیا ہے تاکہ قانونی کارروائی فوری طور پر شروع کی جا سکے۔ اس نے ملک کا نام نہیں لیا۔

دریں اثنا، اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ وہ اس واقعے کی وجہ سے غصے میں ہیں اور احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گٹیرس امن فوج کے ارکان کی طرف سے فائرنگ کے بارے میں جان کر "اداس اور مایوس” تھے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top