جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

یوکرین اور روس کا ایک دوسرے پر جوہری پلانٹ پر حملوں کا الزام، دنیا پریشان

12 اگست, 2022 13:59

روس اور یوکرائنی حکام نے حملے شروع ہونے کے بعد سے بارہا ایک دوسرے پر زاپوریزہیا جوہری پلانٹ پر گولہ باری کا الزام لگایا ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے جنوب مشرقی یوکرین میں یورپ کے سب سے بڑے زاپوریزہیا جوہری پاور پلانٹ کے ارد گرد تمام فوجی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے، کیونکہ ماسکو اور کیف نے ایک دوسرے پر پلانٹ پر گولہ باری کا الزام لگایا ہے۔

یوکرین کی ایجنسی نے کہا کہ جمعرات کو پانچ بار حملہ کیا گیا، جس میں وہ جگہ بھی شامل ہے، جہاں تابکار مواد ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین نے پلانٹ پر دو بار گولہ باری کی، جس سے شفٹ تبدیلی میں خلل پڑا۔

روس کی طرف سے بلائے گئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل بیان میں، سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ کسی بھی قسم کا نقصان خطے اور اس سے باہر تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ اس سہولت کو کسی فوجی آپریشن کے حصے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ اس کے بجائے، علاقے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے غیر فوجی سازی کے محفوظ دائرے پر تکنیکی سطح پر فوری معاہدے کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے جوہری سربراہ رافیل گروسی نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ پلانٹ کے ارد گرد فوجی سرگرمی انتہائی تشویشناک ہے۔

انہوں نے یوکرین اور روس سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر جوہری ماہرین کو نقصان کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ کمپلیکس میں حفاظت اور سلامتی کا جائزہ لینے کی اجازت دیں، کیونکہ صورت حال بہت تیزی سے بگڑ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کریمیا میں روسی ایئربیس دھماکوں میں نو جنگی طیارے تباہ ہو گئے : یوکرین

جنوب مشرقی یوکرین میں پلانٹ روس کے کنٹرول میں ہے، اس کا یوکرائنی عملہ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس کے اقوام متحدہ کے سفیر واسیلی نیبنزیا نے کیف پر الزام لگایا کہ جوہری انفراسٹرکچر پر مجرمانہ حملے دنیا کو جوہری تباہی کے دہانے پر دھکیل رہے ہیں۔ یوکرین کی مسلح افواج نے بار بار بھاری توپ خانے اور متعدد لانچ راکٹ سسٹمز کا استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت جوہری پاور پلانٹ میں پس منظر کی تابکاری حد کے اندر ہے، لیکن اگر حملے جاری رہیں تو یہ صرف وقت کا سوال ہے ہم کیف حکومت کی حمایت کرنے والی ریاستوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے پراکسیز کو فوری طور پر حملے روکنے کے لیے مجبور کریں۔

یوکرین کے اقوام متحدہ کے سفیر، سرگی کیسلیٹس نے روس پر الزام لگایا کہ زاپوریزہیا پلانٹ کے آس پاس سے یوکرین کے قصبوں پر راکٹ فائر کر رہا ہے، یہ جانتے ہوئے کہ یوکرین کے لیے جوابی فائرنگ کرنا خطرناک ہو گا۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ پلانٹ یوکرین کو واپس کرے۔ انہوں نے ایک ویڈیو خطاب میں کہا کہ صرف روسیوں کا مکمل انخلاء اور اسٹیشن کے ارد گرد کی صورت حال پر مکمل یوکرائنی کنٹرول کی بحالی پورے یورپ کے لیے جوہری سلامتی کی بحالی کی ضمانت دے سکتی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top