جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

توشہ خانہ ریفرنس : الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نااہل قرار دے دیا

21 اکتوبر, 2022 14:04

اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کو نااہل قرار دے دیا۔

الیکشن کمیشن کے چار رکنی بینچ نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ عمران خان کرپٹ پریکٹس میں ملوث میں ملوث رہے، ان کا جمع کرایا گیا جواب درست نہیں تھا، اس لیئے انہیں باسٹھ ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا جاتا ہے۔ ان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرایا جائے۔ ان کی سیٹ کو خالی قرار دے دیا گیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نا اہلی کے لیئے دائر کیا جانے والا توشہ خانہ ریفرنس حکمران جماعت کے پانچ ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے 4 اگست کو الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عمران خان نے جان بوجھ کر توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف اور ان کی فروخت کو چھپایا ہے، اسلئے انہیں آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نا اہل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : ‏اسلام آباد قلعہ بنا دیا، گھبرا گئے؟ معاملات پوائنٹ آف نو ریٹرن پر نہ لے جاؤ : فواد چوہدری

عمران خان نے ریفرنس پر 7 ستمبر کو الیکشن کمیشن میں اپنا تحریری جواب جمع کرایا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ انہیں 2018 سے 2021 کے دوران 58 تحائف موصول ہوئے، جن میں سے زیادہ تر تحائف پھولوں کے گلدان، میز پوش، آرائشی سامان، دیوار کی آرائش کا سامان، چھوٹے قالین، بٹوے، پرفیوم، تسبیح، خطاطی، فریم، پیپر ویٹ اور پین ہولڈرز پر مشتمل تھے، البتہ ان میں گھڑی، قلم، کف لنکس، انگوٹھی، بریسلیٹ، لاکٹس بھی شامل تھے۔

جواب میں بتایا کہ ان سب تحائف میں صرف 14 چیزیں ایسی تھیں، جن کی مالیت 30 ہزار روپے سے زائد تھی، جسے انہوں نے باقاعدہ طریقہ کار کے تحت رقم کی ادائیگی کر کے خریدا۔ اپنے جواب میں عمران خان نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے بطور وزیر اعظم اپنے دور میں 4 تحائف فروخت کیے تھے۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2 کروڑ 16 لاکھ روپے کی ادائیگی کے بعد سرکاری خزانے سے تحائف کی فروخت سے تقریباً 5 کروڑ 80 لاکھ روپے حاصل کیے، ان تحائف میں ایک گھڑی، کف لنکس، ایک مہنگا قلم اور ایک انگوٹھی شامل تھی، جبکہ دیگر 3 تحائف میں 4 رولیکس گھڑیاں شامل تھیں۔

یہ بھی پڑھیں : الیکشن کمیشن نے سیاسی بنیادوں پر فیصلہ دیا تو حالات مزید خراب ہو جائیں گے : شیخ رشید

توشہ خانہ ریفرنس میں کل پانچ سماعتیں ہوئیں، جن میں سے ایک میں بھی عمران خان خود پیش نہیں ہوئے۔ الیکشن کمیشن نے 19 ستمبر کو دونوں جانب کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیئے گئے۔ کسی غیر متعلقہ شخص کو داخلے کی اجازت نہیں تھی۔ الیکشن کمیشن میں اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایس ایس پی کی نگرانی میں سیکورٹی تعینات کی گئی، جس میں ایک ایس ایس پی، پانچ ایس پیز، چھ ڈی ایس پی سمیت ساڑھے گیارہ سو اہلکار تعینات کیئے گئے ہیں۔ ایف سی اور رینجرز کے دستوں نے بھی سیکورٹی کے فرائض انجام دیئے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top