پیر، 20-مئی،2024
( 12 ذوالقعدہ 1445 )
پیر، 20-مئی،2024

EN

امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہونے کا امکان

20 اپریل, 2024 15:01

امریکی ایوان نمائندگان میں قانون سازوں کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کے لیے جلد ہی کانگریس سے منظوری لی جائے گی۔

اس اقدام کے تحت مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے چینی مالک بائٹ ڈانس کو ٹک ٹاک کو ایک ایسے خریدار کو فروخت کرنا ہوگا جسے امریکی حکام فٹ سمجھتے ہیں۔ یہ اقدام یوکرین اور اسرائیل کے لیے امدادی پیکج سے منسلک کیا جا رہا ہے جس پر ہفتے کے روز ایوان میں ووٹنگ ہونی ہے۔

اس کے بعد اسے سینیٹ سے پاس ہونا پڑے گا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ایسا کب ہو سکتا ہے، لیکن کم از کم ایک بڑے ادارے نے اطلاع دی ہے کہ اگلے ہفتے سینیٹ میں ووٹنگ ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ ٹک ٹاک بل کا ایک سابقہ ورژن مارچ میں ایوان نمائندگان میں پیش کیا گیا تھا، لیکن اب یہ سینیٹ میں پھنس گیا ہے۔

ایوان نمائندگان کے ریپبلکنز کو امید ہے کہ وہ سینیٹ کو اس اقدام پر فوری رائے شماری کے لیے مجبور کریں گے جس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ امریکیوں کے ذاتی ڈیٹا کو چینی حکومت سے محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہے۔

مخالفین بشمول ٹک ٹاک اور متعدد سول سوسائٹی گروپوں کا کہنا ہے کہ اس بل سے ٹک ٹاک صارفین کے پہلی ترمیم کے حقوق کی خلاف ورزی کا خطرہ ہے۔

یوکرین کے لیے فوجی سازوسامان کے ساتھ ساتھ ٹک ٹاک بل کی منظوری کے لیے سینیٹ کے ساتھیوں پر دباؤ ڈالنے میں ایوان نمائندگان کے ریپبلیکن ارکان اس طویل باقاعدہ عمل سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ایپپر سینیٹ میں ووٹنگ میں تاخیر ہو سکتی ہے۔

قبل ازیں ایوان نمائندگان نے اصل میں مارچ میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت اگر ٹک ٹاک کو چھ ماہ کے اندر فروخت نہیں کیا جاتا تو اس پر پابندی عائد کی جاسکتی تھی لیکن یہ اقدام سینیٹ میں مقبولیت حاصل کرنے میں ناکام رہا۔

خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2020 میں اس مقبول ایپ پر پابندی کی تجویز پیش کی تھی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top