جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

کرونا کا تیسرا دور اور پاکستانیوں کی ہٹ دھرمی

02 اپریل, 2021 17:19

پاکستان میں کرونا کا تیسرا دور آگیا ہے اور مسلسل اپنا قہر ڈھا رہا ہے۔ کیسز کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے اور اب یہ تعداد یومیہ 5 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ ہفتے میں ایک دن ایسا بھی آیا کہ کرونا نے صرف 24 گھنٹوں میں 100 لوگوں کو موت کے منھ میں دھکیل دیا۔

لوگ مررہے ہیں ، ہسپتال بھر رہے ہیں، وینٹی لیٹر کم پڑ رہے ہیں مگر ” میں نہ مانوں "والی ہٹ دھرمی قائم و دائم ہے۔ پاکستانیوں کا مزاج مانا بہت الگ ہے مگر جہالت اور ہٹ دھرمی کو زندہ دلی اور بہادری ہرگز نہیں کہتے ۔

یہ پڑھیں : کرونا کی تیسری لہر اور عمران خان کا قرنطینہ

 

کرونا کا تیسرا دور انتہائی مہلک ہے جو کہ برطانیہ سے امپورٹ ہوکر آیا ہے۔ کچھ ممالک کی فلائٹس بشمول برطانیہ سےآنے والی فلائٹس پر بھی پابندی لگی ہے۔ لیکن وہ بھلا پاکستانی کیسے ہوں جو جگاڑ نہ نکال سکیں اور وہ پھر دوسرے ملک سے ہوتے ہوئے پاکستان پہنچتے ہیں اور میل جول تو ایسے ہوتا ہےکہ کرونا کنفیوز ہوجاتا ہے۔

عجیب مزاج ہے پاکستانیوں کا جو سمجھ سے بالاتر ہے۔ یہ صرف پاکستانیوں کا نہیں پاکستانی حکومت کا بھی یہ ہی مزاج ہے۔ حضرت وزیر اعظم کرونا میں میٹنگ بلاتے ہیں اور شان سے سوشل میڈیا پر تصویر سجاتے ہیں۔حکومتی وزرا ہو یااپوزیشن کے رہنما اُن میں سے اکثر ایس او پیز کو ایسے تھلے لائن لگاتے ہیں جیسے ریاست کے قانون کو۔

 

Quarantined' Pakistan PM Imran posts work from home picture on his Instagram - GulfToday

 

کرونا وائرس جس طرح بہت سےاقسام کے ہیں اسی طرح کرونا وائرس کو لے کر پاکستانیوںکے رویے بھی کئی اقسام کے ہیں ۔ ایک رویہ تو اس وائرس کو حقیقت ماننے والوں کا ہے جو شروع دن سے ایس او پیز کو فالو کررہی ہے۔ دوسرا رویہ احتیاط تو کررہا ہے مگر اس بارے میں شکوک وشہبات بھی رکھتا ہےکہ آیایہ بیماری تو وجود رکھتی ہے مگر آنے والی خبروں میں کتنی صداقت ہے ؟

اسی طرح تیسرا رویہ ان لوگوں کا تھا جو اسے نہیں مانتے تھے مگر خودیا فیملی میں کوئی اس کا شکار بنا اور موت کے منھ میں گرا تو اسے یقین آیا کہ یہ سچ ہے۔

چوتھا رویہ سب سے خطرناک ہے جو ابھی بھی پاکستانیوں کی بڑی تعداد کا ہے جو کہتے اور مانتے ہیں کہ یہ کرونا شرونا کچھ نہیں ، یہ عام وائرس ہے، یہ یہودی سازش ہے ،یہ مغرب کا گیم ہےتاکہ وہ مسلمانوں میں چپ لگا کر تمام معلومات حاصل کرلیں۔یہ رویہ سب سے خطرناک ہے جو اپنے ساتھ ساتھ دوسرے لوگوں کے لئے بھی خطرہ ہے۔

اس بارے  میں جانئے : واٹس اپ برادری کے ہوشیاری

کرونا کے اس تیسرے دور کا شکار نہ صرف بڑے اور نوجوان ہیں،بلکہ بچے بھی ہورہے ہیں اور بڑی تعداد میں کرونا میں مبتلا بھی ہوچکیں ہیں۔

کرونا کا معاملہ یہ ہے کہ اس میں سب سے الگ رہنا پڑتا ہےاور اگر کوئی بڑا کرونا کا شکار ہو تو وہ قرنطینہ ہوسکتا ہے ۔

لیکن اگر کوئی چھوٹابچہ کرونا کا شکار ہوجائے تو اس کا قرنطینہ ہونا ناممکن ہے یعنی والدین کے لئے تو بچے کو دور یا الگ رکھنا ناممکن ہے۔ کرونا وائرس ہر گزرتے دن کے ساتھ کم زور ہونے کے بجائے طاقتور ہورہا ہے اور اس کی طاقت کو کم صرف ایس او پیز کو اپنا کر ہی کیا جاسکتا ہے۔

 

Pakistan increases COVID restrictions amid a third wave | Coronavirus pandemic News | Al Jazeera

 

پوری دنیا میں کرونا وائرس کی ویکسنیشن کا عمل بڑی تیزی کے ساتھ جاری ہے۔مگر پاکستان جب تک کوئی منفر راستہ نہ اپنائے پاکستان کیسے کہلایا جائے گا۔ملک میں ویکسینشین کا عمل جاری ہے مگر انتہائی سستی سے۔

دوسری جانب حکومت بھی فری کی ویکسین کے چکر میں اپنی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہے اور ساتھ ساتھ پرائیوٹ سیکٹر کو بھی اس میں شامل کرلیا گیا تاکہ سستی ویکسین کو مہنگا کرکے اپنا دھندہ چمکائے ۔

ایک طرف ویکسینیشن کا عمل جاری ہے تو دوسری جانب ویکسین کو لے کر وسوسے الگ پھیلائے جارہے ہیں ۔حکومتی کوششیں ناکام ہیں مگر بہرحال کسی نہ کسی صورت جاری ہے مگر عام عوام کے تعاون کے بغیر ہر کوشش بیکار رہیںگی۔

آخر میں بس اتنی عرض ہے کہ ہٹ دھرمی ہر جگہ مناسب نہیں اور ویسے بھی ایس او پیز پر حکومت نے ٹیکس نہیں لگایا اس پر عمل کرلیجئے یقین مانئے اس میںآپ کا فائدہ ہی ہے نقصان نہیں۔

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top