جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

آئینی بحران کا حل صرف فل کورٹ ہے، ورنہ صرف پچھتاوا : خورشید شاہ

01 اپریل, 2023 15:51

اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنماء کا کہنا ہے کہ معاملات بند گلی میں چلے جائیں تو گھڑی کی ٹک ٹک شروع ہو جاتی ہے، آئینی بحران کا حل صرف فل کورٹ ہے۔

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ نے جاری بیان میں کہا کہ سیاسی بحران پیچھے رہ گیا، آئینی بحران نے ملک کو لپیٹ میں لے لیا، جس کے حل کے لیے نہ کوئی ادارہ بچا، نہ شخصیت۔ ہم بند گلی میں پہنچ چکے ہیں۔ اگر کوئی راستہ بن سکتا تو وہ فل کورٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ فل کورٹ کے ذریعے عدلیہ آئینی بحران سے نکلنے کی راہ تلاش کرے۔ آئینی و سیاسی معاملات بند گلی میں چلے جائیں تو گھڑی کی ٹک ٹک شروع ہو جاتی ہے۔ تجربے سے بتا رہا وقت بہت کم ہے، حل نہ نکالا تو کچھ بھی ہو سکتا۔

یہ بھی پڑھیں : سپریم کورٹ کے معاملات ون سائیڈڈ اور ایک مائنڈ سیٹ کے تحت چل رہے ہیں : عطاء تارڑ

ان کا کہنا تھا کہ اگر کچھ غلط ہوا تو اہم ادارے ذمہ دار ہوں گے۔ ضد اور انا نے ملک کو اس دلدل تک پہنچایا ہے۔ افسوسناک صورتحال ہے سیاسی بحران کو حل کرنے کی بجائے سنگین آئینی بحران پیدا کر دیا گیا۔

پی پی رہنماء نے کہا کہ سیاسی بحران کی ذمہ داری کا حقیقی تعین کرنا تو جنرل پاشا سے شروع کریں۔ جنرل پاشا، جنرل ظہیر اسلام، جنرل فیض، سب نے عمران خان کی آبیاری کی۔ عمران خان کو مسلط کرنا ہی ملک کو درپیش خرابی کی اصل بنیاد ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے فل کورٹ کے ذریعے راستہ نہ نکالا تو پھر کوئی راستہ نہیں نکلنا۔ بار بار کہہ رہا ہوں۔ اب صرف فل کورٹ، صرف فل کورٹ ورنہ صرف پچھتاوا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top