جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

مذاکرات کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہنا چاہیئے: عمران خان

28 مئی, 2022 17:55

پشاور: عمران خان کا کہنا ہے کہ میں اپنی جان دے دوں گا ان کو قبول نہیں کروں گا، انہوں نے ہمارے خلاف گلو بٹ استعمال کیے، اس بار پوری تیاری کے ساتھ آئیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے کبھی پرتشدد احتجاج نہیں کیا، ہم نے ہمیشہ پرامن احتجاج کیا، ہم اس معاملے کو ہر فورم پر اٹھائیں گے، ہمارا 26 سالہ ریکارڈ ہے کبھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی، ہماری جماعت میں کوئی شدت پسند ونگ نہیں ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرونی سازش تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کرنے کیلئے ہوئی، منتخب وزیراعظم کو اس لیے ہٹایا گیا کیونکہ وہ آزاد خارجہ پالیسی چاہتا تھا، قوم کو سمجھنے میں صرف 6 ہفتے لگے، انہوں نے ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں 30 روپے کا اضافہ کیا، بھارت نے روس سے سستا تیل خرید کر قیمتیں کم کیں، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آئی ایم ایف کے دباؤ میں آکر بڑھائی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ ختم کرکے واپس جانے کو ہماری کمزوری نہ سمجھیں: عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ ہم امپورٹڈ حکومت کو کبھی نہیں مانیں گے، احتجاج بھی اسی وجہ سے تھا، کابینہ میں شامل لوگ اس ملک کے کرپٹ ترین لوگ ہیں، میں اپنی جان دے دوں گا ان کو قبول نہیں کروں گا، کور کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا جائزہ لیا، ہم نے اپنی تیاریاں شروع کر دی ہیں، انہیں 6 دن کا وقت دیا تھا، انہوں نے ہمارے خلاف گلو بٹ استعمال کیے، اس بار پوری تیاری کے ساتھ آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج سے سب کو مارچ کی تیاری کرنے کو کہہ دیا ہے، جو ہمارے ساتھ ہوا اس سے آئندہ کیسے بچنا ہے پلان بنا لیا، پیر کو ہم اس معاملے پر سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے جا رہے ہیں، عدالت سے پوچھیں گے کیا احتجاج کسی جمہوری جماعت کا حق ہے یا نہیں، ڈاکٹر یاسمین پر تشدد کیا گیا، ان کی عمر 70 سال سے بھی اوپر ہے، سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی آپریشنز، آئی جی اسلام آباد کیخلاف ایف آئی آر کٹوائیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی بھی عدالت میں چیلنج کریں گے، عدالت میں اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کے خاتمے کو چیلنج کریں گے، نیب قوانین میں ترمیم کا معاملہ بھی عدالت میں چیلنج کریں گے۔ شریفوں کے گھر میں ہونے والے فیصلے ہم پر مسلط کر دیئے جاتے ہیں، ہمارا اولین مطالبہ الیکشن کی تاریخ ہے، مذاکرات کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہنا چاہیئے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top