جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

اسرائیلی سویلین آبادی کے بجائے فوجی ہمارا ہدف ہیں، حسن نصر اللہ

25 اگست, 2024 20:33

لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں سویلین آبادی کے بجائے فوجی ہمارا ہدف ہیں۔

مزاحمتی تنظیم کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے لبنان میں براہ راست خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قابض صہیونی افواج نے لبنان میں مظلوم شہریوں کو نشانہ بنایا لیکن ہم اسکی طرح نہیں ہمارا ہدف سویلین آبادی نہیں بلکہ فوجی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے گزشتہ ہفتے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر حملہ کرتے ہوئے تمام سرخ لکیریں عبور کردیں، دشمن نے جنوبی محاذ پر کشیدگی کو بڑھایا۔

مزید پڑھیں: حزب اللہ نے اسرائیل کے منہ پر تھپڑ رسید کردیا، حماس

حسن نصر اللہ نے کہا کہ مزاحمت کی کوششوں کا نتیجہ دنیا اور آخرت میں ہوتا ہے، غزہ جنگ بندی اور لبنان پر دشمن کے حملوں کا جواب دیں گے تاکہ مساوات قائم کی جاسکے، فلسطینیوں کا برسوں سے خون بہایا جا رہا ہے جو ایسا معاملہ ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج تک ردعمل میں تاخیر کے پیچھے ایک وجہ اسرائیلی اور امریکی سیکورٹی، بحری اور زمینی ایجنسیز کا جوکنا ہونا ہے لیکن ہم وقت کا انتظار کرکے قربانیوں کا جواب دیں گے۔

مزید پڑھیں: حزب اللہ کی اسرائیل پر 300 سے زائد راکٹوں اور ڈرون حملوں کی بارش

مزاحمتی گروپ کے جنرل سیکریٹری نے مزید کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ امریکی نیتن یاہو کو غزہ پر جارحیت روکنے پر مجبور کرسکتے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا کہ نشانہ فوجی ہوگا اور ہدف تل ابیب کے اندر اور قریب ہوگا تاکہ شہید رہنما سید فواد شکر کا بدلہ پورا ہو۔

انہوں نے کہا کہ قائد جناب فواد شکر جیسے عظیم رہنما کی عدم موجودگی میں مزاحمت کا پہلا آپریشن ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے قائدین کی روحیں ہمارے ساتھ ہیں کے ساتھ ہیں، مزاحمت کی ثابت قدمی، مہارت اور موجودگی کا اظہار کرتی ہے۔

خطاب کے آخری لمحات میں حسن نصر اللہ نے عراقی حکومت اور مزاحمتی گروپوں سمیت عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ لاکھوں زائرین کو سلامتی، حفاظت اور بہبود فراہم کرتے ہیں اور اس مہمان نوازی پر سب کچھ خرچ کرتے ہیں۔

خطاب کے اہم نکات:

  • نصراللہ: "حمایتی محاذوں کو خاموش کرنے کی کوئی بھی امید فضول ہے، اور جو ہم نے 11 ماہ پہلے شروع کیا تھا، ہم اسے پورا کریں گے، چاہے مبالغہ آرائی اور قربانیاں کیوں نہ ہوں”۔
  • ہم وہ لوگ ہیں جو ذلت کو قبول نہیں کر سکتے اور کسی کے سامنے اپنی گردنیں نہیں جھک سکتے، اور ہمارے مظلوموں کا خون تلوار پر غالب آئے گا
  • دشمن کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ وہ دن ختم ہو گیا ہے جب وہ میوزیکل بینڈ کے ساتھ لبنان پر حملہ کر سکتا ہے
  • ہمارے آج کے آپریشن سے مذاکرات میں فلسطینی یا عرب فریق کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ دشمن اور اس کے امریکی حامیوں کے لیے پیغام یہ ہے کہ قربانیوں کے باوجود، خاص طور پر لبنانی محاذ پر حمایتی محاذوں کو خاموش کرنے کی کوئی بھی امید بے سود ہے

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top