جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

روس کا یوکرین پر حملہ، سات افراد مارے گئے، یوکرین میں مارشل نافذ، افراتفری

24 فروری, 2022 15:58

روس نے ہمسایہ ملک یوکرین پر حملہ کر دیا ہے، روسی افواج نے سرحدیں عبور کر کے بڑے شہروں کے قریب فوجی اہداف پر بمباری کی ہے، سات افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے، جبکہ یوکرینی صدر نے مارشل لاء کا اعلان کردیا ہے۔

روس کا جنگ کا اعلان

اچانک دیئے جانے والے ایک ٹی وی بیان میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا حملے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ روس نے یوکرین پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں کیا اور یوکرین کی فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ ہتھیار ڈال دے۔

انہوں نے کہا کہ وہ روسیوں اور روسی بولنے والوں کو یوکرین کی طرف سے نسل کشی سے بچانے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔ آپریشن کا مقصد یوکرین کی ڈی ملٹرائزیشن کو یقینی بنانا ہے، صرف ہتھیار ڈالنے والے تمام یوکرینی فوجی جنگی زون سے بحفاظت نکل سکیں گے۔

انہوں نے دوسرے ممالک کو واضح طور پر خبردار کیا کہ روس کی کارروائی میں مداخلت کی کوئی بھی کوشش ایسے نتائج کا باعث بنے گی، جو انہوں نے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے۔

امریکا اور اس کے اتحادیوں پر الزام لگاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ یوکرین کو نیٹو میں شمولیت سے روکنے کے لیے روس کے مطالبات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : روس نے یوکرینی شہریوں کو قتل یا جیل میں ڈالنے کی فہرستیں تیار کرلیں : امریکہ

خطاب کے کچھ ہی لمحوں بعد یوکرین کے فوجی اہداف پر حملوں کی اطلاع ملی۔ کہا جاتا ہے کہ روس کی فوجی گاڑیوں نے بیلاروس سمیت شمال، جنوب اور مشرق میں متعدد مقامات پر سرحد عبور کی۔

متعدد رپورٹس میں یوکرین کے حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ہمسایہ ملک بیلاروس سے فوجیں روسی حملے میں شامل ہو رہی ہیں، یعنی اب یہ حملہ یوکرین کے شمال سے بھی ہو رہا ہے۔

یوکرین کے صدر کا مؤقف اور فیصلہ

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا کہ اب پورے یوکرین میں مارشل لاء نافذ کیا جا رہا ہے۔ گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔ ہم مضبوط ہیں۔ ہم کسی بھی چیز کے لیے تیار ہیں۔ ہم سب کو شکست دیں گے، کیونکہ ہم یوکرین ہیں۔

یوکرین کی افواج اور پولیس کا مؤقف

یوکرین کی مسلح افواج نے جاری بیان میں کہا ہے کہ روسی فوج نے ملک کے مشرق میں شدید گولہ باری کی۔ کیف کے قریب بوریسپل ہوائی اڈے اور کئی دیگر ہوائی اڈوں پر بھی میزائل حملے کیے گئے ہیں۔ فضائیہ روس کے فضائی حملے کا مقابلہ کر رہی ہے۔

یوکرینی پولیس کا کہنا ہے کہ روسی حملوں میں کم از کم سات افراد مارے گئے، جبکہ 19 لاپتہ ہیں، جبکہ دوسری طرف روس کے حملے کے بعد یوکرین نے سول فضائی حدود غیر معینہ مدت کے لیے بند کردی ہے۔

یوکرین کی وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کیف اور کھارکیو کے شہروں میں یوکرین کے فوجی کمانڈ مراکز پر میزائل سے حملہ کیا گیا ہے۔ عینی شاہدین نے کئی دھماکوں کی آوازیں سنی۔

یوکرین کے وزیر خارجہ کا بیان

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا نے روس کے حملے کے جواب میں عالمی برادری کے لیے "یوکرین کی مدد کرنے کی فہرست” ٹوئٹ کی ہے، جس میں ان کا کہنا ہے کہ دنیا کو فوری طور پر کام کرنا چاہیے، یورپ اور دنیا کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔

کولیبا نے روس پر فوری طور پر "تباہ کن پابندیوں” کا مطالبہ کیا، جس میں سوئفٹ مالیاتی لین دین کا نظام استعمال کرنے پر پابندی بھی شامل ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یوکرین کو ہتھیار اور سازوسامان، مالی امداد اور انسانی مدد فراہم کرتے ہوئے دنیا کو روس کو مکمل طور پر تنہاء کر دینا چاہیے۔

یوکرین اور شہری

یوکرین کے دارالحکومت میں خطرے کے سائرن بجائے گئے، شہر کی آبادی تقریباً تیس لاکھ ہے۔ رات کے وقت شہر سے نکلنے کے لیے ٹریفک کی قطار لگ گئیں۔ کئی پڑوسی ممالک نے بڑی تعداد میں پناہ گزینوں کو لینے کی تیاریاں شروع کر دی ہے۔

کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں بموں سے محفوظ پناہ گاہوں اور تہہ خانوں میں لے جایا جا رہا ہے۔ ٹی وی پر لوگوں کو گلیوں میں جمع ہو کر عبادت کرتے دکھایا گیا ہے۔ سڑکوں پر بہت کم لوگ ہیں، اور لوگ اے ٹی ایم مشینوں پر قطار میں کھڑے ہیں۔

غیر ملکی صحافی کے مطابق اس شہر میں کل رات لوگ سڑکوں پر نکلے تھے، وہ یوکرین کا جھنڈا لہرا رہے تھے، انہوں نے کہا کہ یہ ان کی سرزمین ہے، وہ کہیں نہیں جا رہے ہیں، لیکن اب یہاں کوئی بھی یقین نہیں کر سکتا کہ یہ واقعتاً ہو رہا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top