مقبول خبریں
فلسطین کے حق میں مظاہرے: امریکی پولیس نےاساتذہ کی گرفتاریاں شروع کردیں
جمعرات کو ریاست جارجیا میں قانون نافذ کرنے والے حکام نے فلسطینیوں کے حامی مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوششوں کے دوران یونیورسٹی کی دو خواتین پروفیسروں ایموری یونیورسٹی کی معاشیات کی پروفیسر کیرولین فوہلن اور فلسفے کی پروفیسر نول میکافی کو پرتشدد انداز میں گرفتار کر لیا۔
It is worth watching this CNN video from the moment Emory Econ Professor @CarolineFohlin came across the violent arrest of a protester on campus and asked the police, with shock, "What are you doing?” That’s all that prompted an officer to hurl her to the ground and handcuff her. https://t.co/QKNRqOoIiS pic.twitter.com/uYpXwKuc8D
— Robert Mackey (@RobertMackey) April 26, 2024
سوشل میڈیا سائٹس پر امریکہ میں مظاہروں کو منتشر کرنے کے "پرتشدد” مناظر نشر کیے گئے۔ایک منظر میں پروفیسر فوہلن کی گرفتاری کے لمحے کو دکھایا گیا ہے۔ جب اسے گرفتار کیا جا رہا تھا تو پولیس اہلکاروں نے اسے پکڑ پر زمین پر پٹخ دیا اور اس کا سر فٹ باتھ سےٹکرا کر بری طرح زخمی ہوگیا۔ اس موقعے پر وہ چیخ چیخ کر کہہ رہی ہیں کہ "میرا سر میرا سر”۔ جب وہ چیخنے لگیں تو پولیس اہلکاروں نے اسے چھوڑنے کے بجائے مزید سختی سے پکڑا اور اس کے ہاتھ کمر پرباندھے۔ پروفیسر نے کہا کہ”میرا سر سیمنٹ کنکریٹ پر مارا گیا جبکہ پولیس اہلکار اس کی چیخوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے باندھ رہے ہیں‘‘۔
خلال محاولات فض التظاهرات المؤيدة لـ #فلسطين.. الشرطة الأميركية تعتقل نويل مكافي رئيسة قسم الفلسفة بجامعة إيموري لتضامنها مع #غزة #العربية pic.twitter.com/Ytu1FMyMr9
— العربية (@AlArabiya) April 25, 2024
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جاری جنگ میں تشدد کے آثار امریکہ کے بعد فرانس اور آسٹریلیا تک پہنچ گئے ہیں۔
امریکی پولیس کے پرتشدد ہتھکنڈوں کی وجہ سے نہ صرف طلبا بلکہ خواتین اساتذہ کو بھی بدترین تشدد سے گزرنا پڑرہاہے۔
مزید پڑھیں:
فلسطینیوں کے حق میں طلباء کا احتجاج، امریکہ سے یورپ تک پھیل گیا
اس نے چلاتے ہوئے مزید کہا کہ "میں ایک پروفیسر ہوں۔ میں ایک پروفیسر ہوں۔ مگر پولیس نے اس کی باتوں کی کوئی پرواہ نہیں کی”۔
معاشیات کی پروفیسرنے کہا تھا کہ وہ یونیورسٹی آئی تھیں۔ اس دوران انہوں نے دیکھا کہ پولیس اہلکاروں نے یونیورسٹی کے ایک طالب علم کو زمین پر پھینکا۔ اس کی گردن دبائی اور ممکنہ طور پر اس کا دم گھٹ رہا تھا۔ اسے سے جان لیوا چوٹ آئی”۔
جب کہ ایک اور ویڈیو میں کالج کے فلاسفی ڈپارٹمنٹ کی سربراہ نوئل میکافی کی گرفتاری کا لمحہ دکھایا گیا، جہاں ایک پولیس اہلکار اسے ہتھکڑیاں لگا کر اپنے ساتھ لے گیا۔
قابل ذکر ہے کہ کئی امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کی حمایت اور غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خلاف طلباء کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس مظاہروں کو روکنے کے لیے جگہ جگہ تعینات کی گئی ہے اور کئی مقامات پر پولیس کی طرف سے مظاہرین پر تشدد کے استعمال کی اطلاعات ہیں۔ پولیس نے مبینہ طور پر سیکڑوں طلبا کو گرفتار بھی کیا ہے۔