جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

مہمند : پولیو افسر قطرے پلانے پر قائل کرنے کی کوشش میں فائرنگ کا نشانہ بن گئے

08 اپریل, 2019 16:36

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع مہمند میں تحصیل حلیمزئی میں پولیو افسر ایک قطرے پلانے سے انکاری خاندان کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے تھے جس پر خاندان کے ایک شخص نے فائرنگ کردی۔

فائرنگ کے بعد واجد خان کو زخمی حالت میں غلنئی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر عطا نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں واقعے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ  ایک خاندان نے مہم کے دوران اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کردیا تھا اور واجد خان اس خاندان کو آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مگر انہوں نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے بجائے فائرنگ کرکے واجد خان کو قتل کردیا۔

انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں یا نہ پلائیں مگر پولیو ورکرز پر حملے ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہے ہیں۔

بابر عطا نے مقتول کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ واجد خان کے قتل کیس کی خود پیروی کرکے منطقی انجام تک پہنچاؤں گا۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق اٹوخیل علاقے سے تعلق رکھنے والا مقتول واجد خان یونین کونسل پولیو افسرکے حیث سے کام کرتا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پولیو ورکرز پر حملے ہوتے رہے ہیں جس میں مختلف دہشت گرد تنظیمیں ملوث رہیں مگر یہ اپنی نوعیت کا واحد کیس ہے جس میں ’انکاری والدین‘ نے انتہائی اقدام اٹھایا ہے۔

یاد رہے کہ قبائلی علاقوں میں پہلے بھی اس قسم کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں 24 ستمبر 2018 کو قبائلی ضلع باجوڑ میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے پولیو ٹیم کے ساتھ ڈیوٹی پر مامور سیکیورٹی اہلکار کو شہید کیا تھا۔ اس کے علاوہ 31 اکتوبر 2017 کو بھی باجوڑ میں انسداد پولیو ٹیموں کو سکیورٹی فراہم کرنے کےلئے جانے والے 3 لیویز اہلکار بم دھماکے میں زخمی ہوگئے تھے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top