جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

انتخابات کی میڈیا کوریج کیلئے پیمرا کی ہدایات جاری:کالعدم تنظیموں کے بیانات نشر نہ کیے جائیں

04 نومبر, 2023 12:43

 

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے آئندہ برس 8 فروری کو ہونے والے آئندہ عام انتخابات کے لیے تمام ٹی وی چینلز کو ہدایات جاری کردیں۔

پیمرا کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ ہدایت کے مطابق چینلز کالعدم تنظیموں، اُن کے نمائندوں یا اراکین کے بیانات نشر نہیں کر سکتے۔

تاہم پیمرا کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اس طرح کے بیانات نشر کرنے کی اجازت صرف اس صورت میں ہوگی، جب انہیں نشر کرنے کا مقصد اس طرح کی تنظیموں کے نظریات، مذہب کے غلط استعمال یا اُن کی بربریت کو بے نقاب کرنا ہو۔

ہدایات میں کہا گیا کہ عوام کو تعلیم دینے، منصفانہ رائے کی تشکیل اور ملک میں جمہوری حکومت کے قیام کے لیے ضروری جمہوری عمل کو مضبوط بنانے میں الیکٹرانک میڈیا کا اہم کردار ہے۔

پیمرا نے کہا کہ جمہوریت، جمہوری اصولوں اور انتخابی عمل کو مضبوط بنانے کے لیے یہ پاکستان کے تمام شہریوں، اداروں، تنظیموں اور اداروں کی قومی ذمہ داری ہے کہ وہ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے ہر حد تک تعاون اور سہولت فراہم کریں۔

پیمرا نے کہا کہ کوئی نجی معلومات، خط و کتابت یا گفتگو کو پبلک ڈومین میں نہیں لانا چاہیے، جب تک یہ عوامی مفاد کے تحت مقصود نہ ہو۔

پیمر اہدایات میں مزید کہا گیا کہ تمام لائسنس دہندگان کو عام انتخابات سے قبل اپنی ٹرانسمیشن نشر کرتے وقت اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ایسا کوئی مواد نشر نہ کیا جائے، جس سے عام لوگوں کے ذہنوں میں انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے شکوک پیدا ہوں یا کوئی بھی ایسی منفی/ جھوٹی خبر، معلومات یا رپورٹ جس سے انتخابات کو سبوتاژ کیا جا سکے

پیمرا نے کہا کہ کوئی بھی ایسا مواد نشر نہیں کیا جا سکتا جو اسلامی اقدار، نظریہ پاکستان، بانیانِ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور ڈاکٹر علامہ محمد اقبال یا قوم کے خلاف ہو۔

پیمرا کی ہدایت میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی ٹی وی شو میں مہمان کی جانب سے نفرت انگیز گفتگو کی جائے تو چینل اور اس کے نمائندگان کو چاہیے کہ وہ فوراً انہیں روکیں اور ناظرین کو یاد دہانی کروائیں کہ کسی کو یہ اختیار حاصل نہیں ہے کہ وہ کسی دوسرے شہری کو کافر یا پاکستان، اسلام یا کسی بھی دوسرے مذہب کا دشمن قرار دے۔

پیمرا نے واضح کیا کہ پاکستان کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی اپیل، پاکستان کی سالمیت، سلامتی اور دفاع کے خلاف کوئی بھی چیز، کسی بھی مذہب، فرقے، برادری اور نسلی گروہوں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس یا ایسا کوئی بھی مواد ممنوع اور غیرقانونی سمجھا جائے گا جو فرقہ وارانہ انتشار کو فروغ دے۔

ہدایات کے مطابق ٹی وی چینلز نسل، ذات، قومیت، زبان، رنگ، مذہب، فرقہ، جنس، عمر یا ذہنی یا جسمانی معذوری کی بنیاد پر کسی بھی فرد یا افراد پر مشتمل گروہ کے خلاف کوئی بھی ناشائستہ، فحش یا گالی گلوچ پر مبنی تبصرہ نشر نہیں کر سکتے۔

ہدایات کے مطابق کوئی بھی ایسا مواد نشر کرنے کی اجازت نہیں ہے جو پاکستان کے آئین کے خلاف جمہوری نظام کی تنزلی کو اکسائے، تاہم جمہوریت کی بہتری پر بات چیت کی اجازت ہے۔

یہ پڑھیں : عام انتخابات 2024:الیکشن کمیشن کا جلد آر اوز کی تعیناتی کا فیصلہ

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top