جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

تازہ حملوں میں ایک شخص ہلاک، روس کیمیائی ہتھیاروں کا سہارا لے سکتا ہے : یوکرین

12 اپریل, 2022 14:41

کیف : یوکرین کے صدر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ روس کیمیائی ہتھیاروں کا سہارا لے سکتا ہے، عمارتوں کے ملبے سے سات افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

لوہانسک کے گورنر سیرہی ہیدائی کا کہنا ہے کہ یوکرین کے مشرقی علاقے لوہانسک میں گولہ باری کے نتیجے میں لائسیچانسک شہر میں ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہو گئے ہیں۔

ریاستی ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ یوکرین نے پیر کو کیف کے قریب بوروڈینکا قصبے میں دو تباہ شدہ اونچی عمارتوں کے ملبے میں دبے سات افراد کی لاشیں نکال لی ہیں۔

گزشتہ ماہ کے اواخر میں اس علاقے سے روسی فوجیوں کا انخلاء شروع ہونے کے بعد یوکرین کی جانب سے 200 سے زائد امدادی کارکن لاپتہ رہائشیوں کی تلاش کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اب تک تباہ شدہ عمارتوں سے 19 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔

روسی وزارت دفاع نے منگل کو کہا کہ اس کے میزائلوں نے یوکرین کے خمیلنیتسکی اور کیف علاقوں میں گولہ بارود کے ڈپو کو تباہ کر دیا ہے۔

وزارت نے کہا کہ روسی افواج نے خمیلنیتسکی کے علاقے میں ائیربیس پر گولہ بارود کے ڈپو اور ہینگر کے ساتھ ساتھ دارالحکومت کیف کے شمال میں گولہ بارود کے ڈپو کو نشانہ بنایا۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے پیر کو دیر گئے ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ روس کیمیائی ہتھیاروں کا سہارا لے سکتا ہے، کیونکہ اس نے ماریوپول کی بندرگاہ پر ایک نئے حملے کے لیے مشرقی ڈونباس کے علاقے میں فوجی جمع کیے ہیں، جہاں خیال کیا جاتا ہے کہ ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : روس سے تیل کی درآمد کو تیز کرنا یا بڑھانا بھارت کے مفاد میں نہیں : جو بائیڈن

انہوں نے کہا کہ جب ضروری ہتھیاروں کی بات آتی ہے، تو ہم پھر بھی اپنے شراکت داروں پر انحصار کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمیں اس جنگ کو تیزی سے ختم کرنے کی ضرورت کے مطابق کچھ نہیں مل رہا ہے۔

روس نے اپنی نگاہیں ڈونباس کی طرف موڑ دی ہیں، جہاں وہ یوکرین سے علیحدگی پسند جنگجوؤں کو کنٹرول دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ماریوپول پر قبضہ کرنے سے ماسکو کو مشرق میں یوکرین کی مرکزی فورس کو گھیرنے کی کوشش کرنے کا موقع ملے گا۔

کیف کے مضافات سے روسی افواج کی روانگی کے بعد جنگی جرائم کے سنگین الزامات لگائے جارہے ہیں، جن میں عام شہریوں کو پھانسی اور عصمت دری شامل ہیں۔

ماسکو نے ان الزامات کو یوکرائنی اور مغربی اشتعال انگیزی قرار دیا اور مسترد کرتے ہوئے یوکرینی فورسز پر جنسی تشدد کا الزام بھی لگایا ہے۔

برطانوی مسلح افواج کے وزیر جیمز ہیپی نے منگل کو کہا کہ روس کی طرف سے یوکرین میں کیمیائی ہتھیاروں کے کسی بھی استعمال کے جواب میں تمام آپشنز میز پر ہوں گے۔

برطانیہ کی وزارت دفاع نے ٹوئٹ کیا کہ مشرقی یوکرین میں لڑائی اگلے دو سے تین ہفتوں میں شدت اختیار کر جائے گی۔ کیونکہ روس وہاں اپنی کوششوں پر دوبارہ توجہ مرکوز کر رہا ہے۔

برطانوی ملٹری انٹیلی جنس نے کہا کہ روسی حملوں کی توجہ ڈونیٹسک اور لوہانسک کے قریب یوکرین کے ٹھکانوں پر مرکوز ہے، جبکہ کیھرسن اور مائکولائیو کے ارد گرد مزید لڑائی شروع ہوگئی ہے۔

یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کا کہنا ہے کہ روس نے 24 فروری کو اپنے حملے کے آغاز سے اب تک 19 ہزار 500 اہلکار، 732 ٹینک اور 157 طیارے کھو دیے ہیں۔

لوہانسک کے گورنر سیرہی ہیدائی کا کہنا ہے کہ یوکرین کے مشرقی علاقے لوہانسک میں گولہ باری کے نتیجے میں لائسیچانسک شہر میں ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہو گئے ہیں۔

ریاستی ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ یوکرین نے پیر کو کیف کے قریب بوروڈینکا قصبے میں دو تباہ شدہ اونچی عمارتوں کے ملبے میں دبے سات افراد کی لاشیں نکال لی ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top