ہفتہ، 27-جولائی،2024
( 21 محرم 1446 )
ہفتہ، 27-جولائی،2024

EN

غزہ میں ہر 10 میں سے 9 بچے غذائی قلت کا شکار

06 جون, 2024 15:12

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کے مطابق غزہ میں تقریبا 90 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور ان بچوں کو نشونماں کیلئے’شدید’ خطرات کا سامنا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق یونیسف کی جانب سے جمعرات کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ علاقے پر حملے کے ‘تباہ کن اثرات’ کا ذکر کیا گیا ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے مظالم سے گزہ میں ہر 10 میں سے 9بچے غزائی قلت کا شکار ہیں، رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جنگ کی وجہ سے خوراک اور صحت کے نظام ‘تباہ’ ہو گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:اسرائیل کا فلسطینیوں کو پناہ دینے والے اسکول پر حملہ، 32افراد شہید

رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ گزشتہ سال دسمبر اور رواں سال اپریل کے درمیان ہر 10 میں سے ایک بچہ ‘روزانہ دو یا اس سے کم غذائی خوراک’ پر زندہ رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فروری میں 65 فیصد بچوں کو خوراک نہیں دیا گیا جو گزشتہ سال دسمبر کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں چھ گنا زیادہ ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں شہریوں کے لیے انسانی امداد کی فراہمی پر کوئی پابندی عائد نہیں کرتا اور اس نے اقوام متحدہ پر سست ترسیل کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی کارروائیاں غیر موثر ہیں۔

لیکن غزہ میں قحط کی صورتحال پیدا ہونے کے ساتھ ہی کچھ بچے غذائی قلت اور پانی کی کمی کی وجہ سے فلسطینی مر رہے ہیں، یہاں تک کہ اسرائیل کے کٹر اتحادیوں نے بھی اس پر دباؤ بڑھا دیا ہے کہ وہ خوراک کی فراہمی کیلئے مزید اقدامات کرے۔

یونیسیف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائی نے "تجارتی سامان اور انسانی امداد کی درآمد پر سخت پابندیاں عائد کرتے ہوئے خوراک کے نظام کو تباہ کر دیا ہے

رپورٹ میں کہا گیا کہ لاکھوں لوگوں کو خوراک، پانی اور ایندھن سے محروم کر دیا ہے جس کی انہیں ضرورت ہے۔

خیال رہے آج اسرائیل نےغزہ کے نصرات پناہ گزین کیمپ میں فلسطینیوں کو پناہ دینے والے اسکول پر حملہ کیا جس میں 32 فلسطینی بچے شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے علاقے میں یو این آر ڈبلیو اے کے ایک اسکول کو نشانہ بنایا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top