جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

عراق میں امریکی اتحاد کے فوجی مشن کو ختم کرنے کیلئے مذاکرات شروع

28 جنوری, 2024 13:57

امریکا اور عراق نے داعش کو ختم کرنے کے لیے قائم کیے گئے اتحادی مشن کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات شروع کردیے ہیں۔

داعش سے لڑنے کے لیے بنائے گئے اتحادی مشن کو ختم کرنے کے لیے امریکا اور عراق کے درمیان ہفتے کو بغداد میں رسمی بات چیت کا پہلا دور ہوا۔

عراقی وزیر اعظم شیاع السودانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ داعش سے لڑنے کے لیے بنائے گئے مشن کے خاتمے کے لیے یہ مذاکرات بروقت ہیں۔
امریکا نے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں گزشتہ برس کے اواخر میں ابتدائی مشاورت ہوئی تھی، یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ اس بات چیت کا یمن کی ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے بڑھتے ہوئے حملوں سے کوئی تعلق نہیں۔

امریکا کے فوجی 2011 میں عراق سے چلے گئے تھے تاہم داعش کا سامنا کرنے میں عراقی حکومت کی مدد کرنے کی خاطر 2014 میں امریکی فوجیوں کی واپسی ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: عراق میں امریکی فوج کے اڈے پر راکٹ حملے

داعش کے زیرِ تصرف علاقوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کے بعد عراقی حکومت بارہا کہہ چکی ہے کہ اب امریکی فوجیوں کی ضرورت نہیں اس لیے انہیں واپس بلایا جائے اور مشن ختم کیا جائے۔

جنوری 2020 میں امریکی فوج کے فضائی حملے میں ایرانی پاس دارانِ انقلاب کا جنرل قاسم سلیمان اور پھر بغداد ایئر پورٹ کے باہر عراقی ملیشیا کا لیدر ابو مہدی المہندس مارا گیا تھا۔ اس کے بعد امریکا پر اپنے فوجی نکالنے کے لیے دباؤ بڑھ گیا تھا۔

اس وقت امریکا کے ڈھائی ہزار فوجی عراق کے چند علاقوں میں تعینات ہیں۔ ان پر اور ان کے ٹھکانوں پر یمن کی حوثی ملیشیا کے بڑھتے ہوئے حملوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو معاملات پر نظرِ ثانی پر مجبور کردیا ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایک کمیٹی طے کرے گی کہ امریکا کے فوجی کس طرح نکالے جائیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top