جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

بڑھتی گرمی اور نمی کے باعث مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماریاں بڑھ رہی ہیں : رپورٹ

22 فروری, 2023 13:32

ڈبلیو ایچ او کی طرف سے بیماریوں کی نگرانی سے پتہ چلتا ہے کہ ملیریا اور ڈینگی بخار جیسی مچھروں سے پھیلنے والی بیماریاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

موسمیاتی تبدیلی کی پیش گوئی کرنے والے ماہرین برسوں سے خبردار کر رہے ہیں کہ موسمیاتی بحران سے پیدا ہونے والی گرم اور گیلی دنیا مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماریوں جیسے ملیریا اور ڈینگی بخار میں اضافہ کرے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بحرالکاہل کے جزائر میں اب ایسی پیش گوئیاں حقیقت بن رہی ہیں۔

علاقائی ترقیاتی تنظیم، پیسیفک کمیونٹی، کا کہنا ہے کہ 2012 سے 2021 کے درمیان، پیسفک جزیرے کے رکن ممالک میں ڈینگی بخار 69، زیکا وائرس 12 اور چکن گونیا وائرس کے 15 بار پھیلنا ریکارڈ کیا گیا۔ یہ بیماریاں، جو کبھی کبھی مہلک بھی ہو سکتی ہیں، سبھی مچھروں سے پھیلتی ہیں، جو گرم، مرطوب حالات میں پنپتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نشتر اسپتال ملتان میں لاشوں کی بے حرمتی، محکمہ صحت اور نادرا سے رپورٹ طلب

عالمی ادارہ صحت کی نگرانی سے پتہ چلتا ہے کہ جزائر سولومن میں، 2015 سے 2021 کے درمیان ملیریا کے کیسز میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔ پاپوا نیو گنی میں اسی عرصے کے دوران ملیریا کے واقعات میں 5 فیصد اضافہ ہوا۔

فجی میں پیسیفک کمیونٹی کے پبلک ہیلتھ ڈویژن کی ایک سینئر وبائی امراض کے ماہر نے کہا کہ ہم واقعی پیدا ہونے والی بیماریوں کے بارے میں فکر مند ہیں، یہ ایک سنگین مسئلہ ہیں۔ ڈینگی بخار تشویشناک ہے، کیونکہ یہ ڈینگی ہیموریجک بخار کا باعث بن سکتا ہے، جو موت کی وجہ بنتا ہے۔  حال میں ابھرنے والا زیکا وائرس بچوں میں پیدائشی نقائص کا سبب بن سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ایک اہم عنصر ہے۔ یہ ثابت ہوچکا ہے کہ ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریاں موسمیاتی حساس بیماریاں ہیں۔ اب کارروائی کرنا بہت ضروری ہے۔ ہمیں مچھروں پر قابو پانے اور انسانوں میں انفیکشن کے علاج یا روک تھام کے لیے نئی حکمت عملیوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top