جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

تین ہزار سال سے زائد عرصے بعد فرعون رامیس دوم کے زمانے کی غار دریافت

19 ستمبر, 2022 11:22

تل ابیب : ماہرین کی ایک ٹیم کو مٹی کے برتنوں کے ٹکڑے اور کانسی کے نوادرات ملے ہیں، جو قدیم مصری فرعون رامیس دوم کے زمانے کے ہیں۔

اسرائیلی ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے قدیم مصری فرعون رامیس دوم سے تعلق رکھنے والے ایک دفن غار کی دریافت کرلی۔

یہ دریافت اس وقت ہوئی جب اس گروپ کو قدیم مصری بادشاہ کے دور سے تعلق رکھنے والے مٹی کے برتنوں کے ٹکڑے اور کانسی کے نوادرات ملے، جو 1213 قبل مسیح میں انتقال کر گئے تھے۔ نیشنل پارک میں کام کرنے کے دوران ہونے والی کھدائی نے اس دریافت میں مرکزی کردار ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں : 3000 سال پرانی حنوط شدہ لاش کی آواز دوبارہ سن لی گئی

غار سے برآمد ہونے والی اشیاء میں پیالے، ان میں سے کچھ سرخ رنگ کے تھے اور کچھ ہڈیوں پر مشتمل تھے، غار میں پیروں کی چالیسوں، کھانا پکانے کے برتن، ذخیرہ کرنے کے برتن، لیمپ اور کانسی کے تیر یا نیزے شامل ہیں۔ یہ تمام چیزیں 3 ہزار 300 سال سے کسی کے پہنچ میں نہیں آئیں۔

غار میں سے انسان کی ایک باقیات بھی ملی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غار کانسی کے زمانے کے آخری رسومات کی مکمل تصویر پیش کرتی ہے۔ یہ ایک انتہائی نایاب ہے۔

نتائج کا تعلق رعمیس دوم کے دور حکومت سے ہے، جس نے کنعان کو کنٹرول کیا، ایک ایسا علاقہ جس نے تقریباً جدید دور کے اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کو گھیر رکھا ہے۔

غار کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے اور اس کی حفاظت کی جا رہی ہے، اس کی مزید کھدائی کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ غار کی دریافت اور بند ہونے کے درمیان مختصر عرصے میں اس سے کچھ اشیاء لوٹ لی گئی تھیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top