جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

مودی سرکار بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کرنے کا فیصلہ دینے والے ججز پر مہربان

14 فروری, 2023 11:40

رام مندر کا متنازعہ فیصلہ سنانے والے پانچ میں سے تین ججوں پر نوازشات بابری مسجد فیصلے کی غیرجانبداری اور شفافیت پر سوال اٹھاتے ہیں۔

بھارت ایک بعد ایک عمل سے ثابت کر رہا ہے کہ اب وہ سیکولر نہیں بلکہ ہندو ریاست بن چکا ہے۔ انتہاپسند مودی سرکار نے من پسند فیصلہ سنانے والے سپریم کورٹ کے ججز کو اب نوازنا بھی شروع کردیا ہے۔

نومبر 2019 میں تاریخی بابری مسجد کی شہادت پر دائر کیس میں انتہاپسندوں کی حمایت میں فیصلہ سنانے والے پانچ میں سے تین ججز کو ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری عہدوں اور اعزازات سے نواز دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : نیویارک ٹائمز نے مودی کا بھارت کو ہندو ملک بنانے کا منصوبہ بے نقاب کردیا

کچھ دن قبل ریٹائر ہونے والے سپریم کورٹ جج عبدالنذیر کو آندھرا پردیش کا گورنر نامزد کر دیا گیا۔ 2020 میں چیف جسٹس سپریم کورٹ کو ریٹائرمنٹ پر راجیہ سبھا میں خارجہ امور، اطلاعات اور آئی ٹی کمیٹی کا چیئرمین بنا دیا گیا تھا۔

نومبر 2021 میں جسٹس اشوک بھوسان کو ریٹائر منٹ کے بعد نیشنل ایپلیٹ ٹریبونل کا سربراہ مقرر کیا گیا۔

فیصلے میں بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد شہید کرنے کے واقعے کو درست اور بابری مسجد کی زمین پر رام مندر بنانے کا حکم دیا تھا۔ عالمی میڈیا پہلے ہی بھارت میں بڑھتی شدت پسندی پر اضطراب کا شکار ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top