جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ماریوپول کے گرد روسی فوج کا گھیرا، یوکرین نہیں بچا تو یورپ بھی نہیں بچے گا : صدر

05 مارچ, 2022 13:26

روس کی ماریوپول پر قبضے کی کوششیں جاری ہیں، یوکرین کے صدر کا کہنا ہے کہ اگر یوکرین نہیں بچتا تو پورا یورپ نہیں بچے گا۔ یوکرین کا دعویٰ ہے کہ 9 ہزار روسی فوجیوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

یوکرین پر روس کا حملہ دسویں روز میں داخل ہو گیا ہے۔ بندرگاہی شہر کھیرسن پر قبضے کے بعد ایک اور بندرگاہی شہر ماریوپول اب بھی روسی فوج کے گھیرے میں ہے اور وہاں سے موصول اطلاعات کے مطابق چار لاکھ پچاس ہزار کے آبادی والے شہر میں شدید گولہ باری کے دوران بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے۔ شہر کے میئر نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر راہداری کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف تباہ ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ یوکرین کی سب سے بڑی بندرگاہوں میں سے ایک، ماریوپول حکمت عملی کے لحاظ سے اہم ہے، کیونکہ اسے کنٹرول کرنے سے کریمیا اور لوہانسک اور ڈونیٹسک کے روسی حمایت یافتہ علاقوں کے درمیان ایک زمینی گزرگاہ بن جائے گی۔ روس یوکرین کی سمندر تک رسائی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

روس نے جوہری پاور پلانٹ پر گولہ باری کے چند گھنٹے بعد قبضہ کر لیا، جس نے دنیا کے دارالحکومتوں میں خطرے کی گھنٹی بجائی تھی، تاہم جوہری تنصیب کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں : روس : فوج کیخلاف جعلی خبر دینے پر 15 سال قید کی سزا تجویز، سوشل میڈیا پر پابندی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک خصوصی اجلاس میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ یوکرین نیوکلیئر پاور پر روس کا "لاپرواہ” حملہ” پورے یورپ اور دنیا کے لیے ایک سنگین خطرے کی نمائندگی کرتا ہے۔

اقوام متحدہ میں روسی سفیر نے تاہم روسی فوجیوں نے سائٹ پر حملہ کرنے کی تردید کرتے ہوئے حملے کے لیے "یوکرائنی قوم پرستوں” کو مورد الزام ٹھہرایا۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے ٹی وی پر اپنی تقریر میں کہا کہ خاموش نہ رہیں، یوکرین کی حمایت کریں، کیونکہ اگر یوکرین نہیں بچتا تو پورا یورپ نہیں بچے گا۔ اگر یوکرین گر گیا تو پورا یورپ گر جائے گا۔

انہوں نے روس کی فضائی طاقت کا مقابلہ کرنے کے لیے ملک پر نو فلائی زون نافذ کرنے سے انکار کرنے پر امریکہ کی زیر قیادت نیٹو اتحاد کو "کمزور” قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اتحاد اپنے طاقتور ہتھیاروں کا استعمال کرنے میں ناکام رہا۔ اس دن کے بعد مرنے والے تمام لوگ آپ کی وجہ سے مریں گے۔

یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے حملے کے آغاز سے اب تک 9 ہزار سے زائد روسی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

بیلاروس کی سرحد کے قریب روس-یوکرین مذاکرات کا تیسرا دور ہفتے کے آخر میں دوبارہ شروع ہونے والا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top