جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

پاکستان کو نواز دو،؛ ن لیگ نے منشور جاری کردیا

27 جنوری, 2024 15:12

مسلم ن لیگ نے پاکستان کو نواز دوسلوگن کے نام سے منشور جاری کردیاہے،ن لیگ کے منشور کے مطابق چھوٹے کسانوں کو بلا سود قرضے دیئے جائے گے۔
آئینی ، قانونی، عدالتی ،انتظامی اصلاحات اورگورننس سسٹم میں اصلاحات بھی مسلم لیگ ن کے منشور میں شامل ہے۔
غربت، بیروزگار میں کمی ،ایک کروڑ سے زائد نوکریوں کی فراہمی ،تعلیم کے لیے بجٹ بڑھانا ، زیادہ بجلی کی فراہمی، بلوں میں کم سستی گیس،اورمہنگائی سے نجات کا منصوبہ بھی ن لیگ کے منشور کا حصہ ہیں۔
ن لیگ کے منشور میں موسمیاتی خطرات سے بچاؤ کے لیے اقدامات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پارکس کا قیام،سمندر پار پاکستانیوں کے لیے مراعات کی فراہمی ن لیگی منشور بھی شامل ہے۔
منشور میں معاشی ترقی، امن، باہمی احترام کی بنیاد پر بھارت سے تعلقات استوار کرنا بھی شامل ہے۔
مسلم ن لیگ کے منشور کے مطابق بھارت کو مقبوضہ کشمیر پر 5اگست کے یکطرفہ اقدام واپس لینے ہوں گے، تنازع کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے گا۔


اس کے علاوہ ہر صوبے میں کینسر کے اسپتال کا قیام اور کم آمدن والے افراد کے لیے علاج کی مفت سہولیات ن لیگ کے منشور کا حصہ ہیں۔
یونیورسل ہیلتھ کوریج اور انشورنس ، آرٹیکل62،63کی اصل شکل میں بحالی اور پنچائت سسٹم اور ای کورٹس کا قیام بھی مسلم لیگ ن کے منشور میں شامل ہے۔
ن لیگ کے منشور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےمسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا تھاکہ ن لیگ کا منشور بہت محنت کے بعد تیار ہوا ہےاللہ نے حکومت دی تو منشور پر پورا عمل کریں گے۔
نواز شریف نے کہاکہ نواز شریف نے کا کہنا تھا کہ اپوزیشن میں گئے تو کبھی وہ کام نہیں کروں گا جوباقی لوگوں نے کیا کیا،بندے پکڑ پکڑ کر اپنے ساتھ ملانا یہ ہمارا منشور نہیںہے میرے منشور میں نہیں حکومت کو ہٹانے کیلئے لانگ مارچ کروں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف ہر قسم کی انتقامی کارروائی کی گئی ہیں،5سال معاشرے میں جو زہر گھولا گیاوہ آسانی سے ختم نہیں ہوگا، کبھی کبھی سوچتا ہوں غلطی کا پتہ لگنا چاہیے کہاں ہوئی ۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ عوام کی خدمت کرنے پر کئی بار جیل کا سامنا کرنا پڑا، ججز بحالی تب تک نہیں ہوئی جب تک لانگ مارچ نہیں کیا گیا، لانگ مارچ گوجرانوالہ پہنچا تو ججز بحالی کی خبر آئی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی زیادتیاں یاد آتی ہیں لیکن ضبط کرکےبات کررہا ہوں،سمجھنے والوں کو سمجھنا چاہیے تھا میں مسکراتا نہیں تو کوئی وجہ تھی۔

نواز شریف نے مزید کہا کہ شہباز شریف کو کہا تھا حکومت نہ لیں، بانی پی ٹی آئی نے 150لوگوں کی شہادت پر کہا یہ بلیک میلنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کام کرنے دیا جاتا تو پاکستان دنیا میں مقام حاصل کرچکا ہوتا ، اللہ نے موقع دیا تو نوجوانوں کی خدمت کریں گے۔
نواز شریف نے کہا کہ ماضی میں بھی ہم گرے لسٹ میں تھے، بلیک لسٹ ہونے کا خدشہ تھا، ہم پاکستان کو وائٹ لسٹ میں لے کر آئےگے۔
سابق وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں جانے سے پہلے ہر جماعت اپنا منشور پیش کرتی ہے،کتنی جماعتوں نے اپنے منشور پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ کبھی دعویٰ نہیں کیا تھا 20گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کروں گا، نواز شریف نے کہا تھا لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کی کوشش کروں گا،لیکن 2014میں اسلام آباد میں لانگ مارچ شروع ہوگیا تھا،لانگ مارچ نواز شریف کیخلاف نہیں، پاکستان کی ترقی کیخلاف تھا۔
شہباز شریف نے کہادھرنے میں قوم کا جو وقت ضائع ہوا اس کا ذمے دار کون ہے؟
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کراچی کے عوام کوگرین لائن بس کا تحفہ دیا، ن لیگ نے 11ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگائے جو ریکارڈ ہے۔

یہ پڑھیں :مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی کی 51 نشستوں پر امیدوار کیوں نہیں کھڑے کیے؟

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top