جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

کراچی :ماں اور تین کمسن بیٹے ذبح ، شوہر گرفتار

30 نومبر, 2023 12:35

کراچی: شہر قائد میں ایک خاتون اور اس کے 3 کمسن بیٹوں کو تیز دھار آلے سے ذبح کر دیا گیا، پولیس نے مقتولہ کے شوہر کو گرفتار کرلیا۔

گلستان جوہر کے علاقے بلاک 5 بتول اسپتال کے قریب شیر محمد بلوچ گوٹھ میں گھر سے خاتون اور 3 بچوں کی گلا کٹی لاشیں ملیں ۔ اطلاع ملنے پر پولیس اور امدادی اداروں کے رضاکار موقع پر پہنچے۔

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 35 سالہ صائمہ زوجہ ارشد علی بلوچ اور اس کے 3 بیٹے 9 سالہ اشہد ، 7 سالہ شاہ زین اور 2 سالہ احد کے ناموں سے کی گئی ۔

ایس ایچ او گلستان جوہر انسپکٹر فہد الحسن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مددگار 15 پر واقعے کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس پر وہ پولیس پارٹی کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور دیکھا کہ ایک کمرے میں چاروں لاشیں پڑی ہوئی تھیں ۔ مقتولین کو ملزم نے انتہائی بے دردی کے ساتھ تیز دھار آلے سے ذبح کیا تھا ۔ گھر کے صحن میں بھی خون پڑا تھا جہاں ایک بچے کی انگلی کا بھی کچھ حصہ پڑا تھا ۔

انہوں نے بتایا کہ فوری طور پر فرانزک ڈیپارٹمنٹ کو اطلاع کی گئی، جنہوں نے جائے وقوع سے شواہد اور فنگر پرنٹس اکھٹے کیے جب کہ گلستان جوہر تھانے کے شعبہ تفتیش کے افسران نے بھی جائے وقوع سے شواہد جمع اور علاقہ مکینوں کا بیان قلمبند کیا ۔

پولیس کے مطابق مقتولہ صائمہ کے شوہر ارشد علی بلوچ نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ سنجرانی بلوچ قوم سے تعلق رکھتا ہے اور واقعے کے وقت گھر پر موجود نہیں تھا، تاہم گھر پہنچتے ہی اس کے پیروں سے زمین کھسک گئی جب اس نے اپنی اہلیہ اور تینوں بیٹوں کی خون میں لت پت لاشیں دیکھیں۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ ارشد علی بلوچ نشے کا عادی ہے اور جب اسے حراست میں لیا گیا اس وقت بھی نشے میں دھت تھا ۔ اس کا بیان مشکوک تھا جس کے باعث پولیس نے اسے حراست میں لے لیا ارشد علی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا تھا کہ وہ شام کو ڈالمیا اپنے ماموں کے گھر گیا تھا جب کہ تصدیق کرنے پر یہ بیان جھوٹ نکلا۔ اس کے علاوہ بھی اس کے دیے گئے دیگر بیانات جھوٹے نکلے۔

دریں اثنا ارشد علی کے سسر محمد اسلم بلوچ نے بھی اپنے داماد کو اپنی بیٹی اور اس کے 3 بیٹوں کے قتل کے مقدمے میں نامزد کیا ہے، جس پر زیر حراست ملزم ارشد علی بلوچ کو اپنی اہلیہ اور 3 بچوں کے قتل کے الزام میں باقاعدہ گرفتار کر لیا گیا ۔

مقتول کے بھتیجے شہزاد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ارشد علی بلوچ کا شیر محمد بلوچ گوٹھ ، قلندرآباد سمیت علاقے میں انٹر نیٹ کیبل کا نیٹ ورک پھیلا ہوا ہے، جس سے اس کو اچھی خاصی آمدن ہوتی تھی جب کہ اسی علاقے میں اس کے 4 گھر ہیں، جو اس نے کرایے پر دیے ہوئے ہیں۔ ارشد بلوچ کے والدین کا انتقال ہو چکا ہے اور اس کی تقریباً 10 سال قبل دُور کی رشتے دار صائمہ سے شادی ہوئی تھی ۔

شہزاد کے مطابق وہ بچپن ہی سے اپنے چچا کو نشے کا عادی دیکھ رہا ہے۔ ارشد علی بلوچ روزانہ تقریباً 10 ہزار روپے کا نشہ کرتا ہے۔ 5 ہزار روپے کی تو صرف آئس خریدتا ہے جب کہ اس کے علاوہ تنزانیہ ، تریاک سمیت دیگر بہت سے نشے ہیں، جو وہ کرتا ہے ۔

بھتیجے شہزاد نے مزید بتایا کہ بدھ کی شام تقریباً ساڑھے 7 بجے ارشد نے اسے سلنڈر دیتے ہوئے کہا کہ اس میں گیس بھروا کر گھر پر دے دینا میں کسی کام سے جا رہا ہوں اس کے بعد وہ وہاں سے چلا گیا تھا ۔ سلنڈر میں گیس بھروا کر لایا اور گلی کے کونے پر اس کا بڑا بیٹا اشہد مل گیا، جسے وہ سلنڈر دے کر دوستوں کے پاس چلا گیا۔

ارشد علی بلوچ کے بھائی امداد علی بلوچ نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع انہیں ان کے بھائی ارشد علی بلوچ ہی نے دی کیوں کہ وہ بچوں کے لیے صبح کا ناشتہ وغیر لے کر جب گھر پہنچا اور اس نے لاشیں دیکھ کر فوری طور پر اسے اطلاع دی ۔ جب وہ اپنے بھائی کے گھر پہنچے تو دروازے سے اندر گھستے ہی ایک بھتیجے کی لاش پڑی ہوئی تو اندر بھابی اور 2 بھتیجوں کی خون میں لت پت لاشیں پڑی ہوئی تھیں ۔

انہوں نے فوری طور پر اپنے بڑی بہن ، بڑے بھائی اور دیگر رشتے دار جو اسے علاقے میں رہائش پذیر ہیں، کو اطلاع دی جب کہ مقتولہ صائمہ کے والدین جو اسی محلے میں رہائش پذیر ہیں انہیں بھی اطلاع دے دی۔

صائمہ کے والد اور اس کے دونوں بھائی فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ نہ تو ان کی کس سے دشمنی ہے اور نہ ہی مالی پریشانی ہے جب کہ وہ لوگ اس علاقے میں گزشتہ 35 سے 40 سال سے رہائش پذیر ہیں۔ آج تک ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ۔پولیس کا کہنا ہے کہ اب جب کہ ملزم ارشد علی بلوچ کو باقاعدہ قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے تو اس سے آلہ قتل کی برآمدگی اور قتل کے بارے میں تفتیش کی جائے گی ۔

یہ پڑھیں :شادی والے دن دولہا نے اپنی دلہن سمیت 4 افراد کو قتل کر کے خودکشی کر لی

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top